• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

نیند کی کمی فالج اور امراض قلب کا خطرہ بڑھانے کا باعث

شائع August 19, 2019
یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

بے خوابی یا نیند کی کمی دل کو جانے والی شریان کے امراض، ہارٹ فیلیئر اور فالج کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا سکتی ہے۔

یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کیرولینسکا انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں 13 لاکھ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے دریافت کیا گیا کہ بے خوابی کے شکار افراد میں امراض قلب کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

یہ تو پہلے سے معلوم تھا کہ نیند کے عوارض اور امراض قلب کے درمیان تعلق موجود ہے مگر یہ واضح نہیں تھا کہ نیند کی کمی براہ راست اس کی وجہ ہے یا اس کا تعلق جینز سے ہے۔

امراض قلب دنیا میں اموات کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہیں اور محققین کا کہنا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ بے خوابی کی وجہ کی شناخت کرکے اس کا علاج کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق کے دوران 248 جینیاتی اشاروں کا جائزہ لے کر دیکھا گیا کہ بے خوابی کس حد تک امراض قلب، ہارٹ فیلیئر، فالج اور دیگر بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ نیند کی کمی ہارٹ اٹیک کا خطرہ 13 فیصد، ہارٹ فیلیئر کا 16 فیصد جبکہ فالج کا امکان 7 فیصد تک بڑھا دیتی ہے۔

محققین کے خیال میں نیند کی کمی اعصابی نظام کو متاثر کرتی ہے جو مختلف امراض پر ردعمل ظاہر کرتا ہے خصوصاً خون کی شریانوں کا نظام زیادہ متاثر ہوتا ہے، جس سے فالج کا خطرہ بڑھتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ہارٹ فیلیئر کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نتائج سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نیند کی کمی جسمانی وزن میں اضافے اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کا باعث بھی بنتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل سرکولیشن میں شائع ہوئے۔

اس سے پہلے نیویارک یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی ایک تحقیق میں لگ بھگ 3 لاکھ بالغ افراد کی صحت، طرز زندگی، عمر اور نسل کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق کے دوران یہ بھی دیکھا گیا کہ ان کی نیند کا دورانیہ کتنا ہے اور کتنی ورزش کرتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ 7 سے 8 گھنٹے تک رات کی نیند لیتے ہیں ان میں فالج کا خطرہ 25 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں 8 گھنٹے سے زیادہ سونے والوں میں فالج کا خطرہ 14 فیصد جبکہ 7 گھنٹے سے کم نیند لینے والوں میں 22 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024