• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سربراہ کے بھائی کے قتل سے امن مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے، طالبان

شائع August 18, 2019
طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے آٹھ دور ہوچکے ہیں—فائل فوٹو:اے ایف پی
طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے آٹھ دور ہوچکے ہیں—فائل فوٹو:اے ایف پی

افغان طالبان نے امن عمل کے حوالے سے معنی خیز مذاکرات کی تیاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ میں مسجد حملے میں طالبان سربراہ کے بھائی کے قتل سے امریکا کے ساتھ مذاکرات ختم نہیں ہوں گے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے ایک رہنما نے نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہمارے قائدین کی شہادت سے ہمیں اپنے مقصد سے روکیں گے تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں’۔

امریکا سے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اپنے مقصد کے قریب ہیں’۔

مزید پڑھیں:زلمے خلیل زاد کے طالبان سے فیصلہ کن مذاکرات شروع ہونے کا امکان

خیال رہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے سے 4 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

پولیس کے مطابق مسجد میں دھماکا نماز جمعہ کے بعد ہوا اور حملے میں جاں بحق افراد میں امام مسجد بھی شامل تھے۔

کوئٹہ پولیس کے سربراہ عبدالرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جبکہ دھماکا خیز مواد منبر کے نیچے رکھا گیا تھا۔

یہ دھماکا ایک ایسے وقت میں ہوا تھا جب امریکا اور طالبان کے درمیان حتمی مذاکرات میں پیش رفت کی توقعات ظاہر کی جارہی تھیں، تاہم ابتدائی طور پر دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ یا تنظیم نے قبول نہیں کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:دوحہ: امریکا طالبان مذاکرات کے بعد انٹرا افغان ڈائیلاگ شروع

ادھر اگر طالبان کی بات کریں تو وہ اکتوبر 2001 سے افغانستان میں امریکا کے خلاف مسلسل لڑ رہے ہیں جبکہ گزشتہ برس دونوں فریقین کے درمیان امن مذاکرات کا آغاز ہوا تھا اور اب تک مذاکرات کے آٹھ دور ہوچکے ہیں۔

حتمی مذاکرات

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں موجود افغان طالبان کے رہنما کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حتمی اور معنی خیز دور کے لیے تیاری کی جارہی ہے۔

دوحہ میں طالبان کا سیاسی دفتر بھی قائم ہے اور امریکا کے ساتھ مذاکرات بھی دوحہ میں ہورہے ہیں۔

طالبان رہنما نے اپنی شناخت ظاہر کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم نے اکثر مسائل حل کرلیے ہیں اور محض چند باقی رہ گئے ہیں’۔

مزید پڑھیں:امریکا اور طالبان تمام اہم معاملات پر راضی ہوگئے، زلمے خلیل زاد

ان کا کہنا تھا کہ مزید مذاکرات کے لیے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی، تاہم طالبان، امریکی فوجیوں کی دست برداری پر جنگ بندی کا سوچ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ افغانستان میں اس وقت امریکا کے تقریباً 14 ہزار فوجی موجود ہیں جو کارروائیوں کے علاوہ افغان سیکیورٹی فورسز کی تربیت اور انہیں تیار کررہے ہیں۔

افغانستان میں جاری طویل جنگ میں ہزاروں شہریوں سمیت جنگجو اور سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں، جس کے حوالے سے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں کی رپورٹس میں کئی مرتبہ واضح کیا گیا ہے کہ امریکی فورسز کی بمباری سے سب سے زیادہ بچوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024