جہلم: 6سالہ بچی کا 'ریپ' کرنے والا ملزم گرفتار
جہلم پولیس نے پنڈ دادن خان میں کم عمر بچی سے مبینہ طور پر دست درازی اور ریپ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
پنڈ دادن خان پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او غلام عباس شاہ نے متاثرہ بچی کے والد کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 15 اگست کو ملزم دوسری جماعت کی 6 سالہ طالبہ کو زبردستی ایک خالی عمارت میں لے کر گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد اسی روز ہی مقدمہ درج کرلیا گیا تھا، جس کے بعد گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
مزید پڑھیں: جہلم میں 8 سالہ بچی کا ریپ کرنے والا ملزم گرفتار
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم کو گرفتار کیا کیونکہ ویڈیو میں موجود شخص کو متاثرہ بچی نے پہچان لیا تھا۔
تاہم اس واقعے سے متعلق والد کی مدعیت میں درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق 6 سالہ بچی کچھ چیز خریدنے کے لیے گھر سے باہر گئی تھی لیکن کافی دیر گزرنے کے بعد واپس آئی۔
والد نے پولس کو بتایا کہ متاثرہ بچی نے واپسی پر اپنی والدہ کو بتایا کہ کوئی اسے اٹھا کر قریبی ایک ویران گھر میں لے گیا تھا، جہاں ملزم نے اس کا ریپ کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں بچی نے ملزم اور جس گھر میں اسے لے جایا گیا تھا اس کی نشاندہی کی، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بچی نے قریب ہی لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سے ملزم کی نشاندہی کی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچی کو طبی معائنے اور علاج کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا، جس کی رپورٹ جرم کی نوعیت کی تصدیق کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: 22 سالہ لڑکی کے 'ریپ' میں ملوث 3 پولیس اہلکار گرفتار
خیال رہے کہ ملک میں بچوں اور لڑکیوں کے ریپ کے واقعات پر نظر ڈالیں تو کچھ عرصے سے اس میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور گزشتہ روز راولپنڈی پولیس نے 45 لڑکیوں کو اغوا کر کے انہیں ریپ کا نشانہ بنانے والے میاں بیوی کو گرفتار کرلیا تھا۔
پولیس نے بتایا تھا شوہر نے انکشاف کیا کہ اس کی اہلیہ لڑکیوں کو ورغلا کر گلستان کالونی میں واقع کرائے کے گھر میں لے جاتی تھی جہاں وہ انہیں ریپ کا نشانہ بناتا اور اہلیہ ویڈیوز بناتی تھی۔
اس سے قبل جولائی کے مہینے میں گلگت شہر کے علاقے سکارکوئی میں ایک کم عمر لڑکی کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ متاثرہ بچی کے والد نے ملزمان کی عدم گرفتاری پر دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کرلی تھی۔