بھارتی فوج کے میجر جنرل خاتون کو جنسی ہراساں کرنے پر ملازمت سے برطرف
بھارتی فوج کے میجر جنرل کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں کورٹ مارشل کرتے ہوئے نوکری سے برطرف کردیا گیا ہے اور انہیں پینشن بھی نہیں دی جائے گی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج کی آسام رائفلز میں خدمات انجام دینے والے میجر جنرل آر ایس جسوال کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی جاری تھی جس کی آج بھارتی آرمی چیف بیپن راوت نے تصدیق کردی ہے۔
بھارتی فوج کے میجر جنرل پر کیپٹن رینک کی خاتون نے ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے تھے، البتہ افسر نے ان الزامات کو مسترد کردیا تھا۔
بھارتی آرمی چیف نے آر ایس جسوال کی برطرفی کے حکم نامے پر جولائی میں دستخط کر دیے تھے البتہ آج اس کی باقاعدہ طور پر منظوری دے دی گئی۔
آرمی آفیشلز نے بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ آرمی چیف جنرل بیپن راوت نے آفیسر کو دی گئی سزا کی تصدیق کردی ہے۔
بھارتی فوج کے ایک میجر جنرل نے گزشتہ سال دسمبر میں جسوال کے کورٹ مارشل کی تجویز دی تھی اور آرمی چیف کی جانب سے سزا کی تصدیق کے بعد اب انہیں پینشن بھی نہیں ملے گی۔
جنسی طور پر ہراساں کرنے کا یہ واقعہ 2016 میں پیش آیا تھا جب میجر جنرل آر ایس جسوال آرمی کی مغربی کمانڈ کے تحت چندی مندر سے بحیثیت انسپکٹر جنرل منسلک تھے۔