پاکستان کا 73واں یوم آزادی 'یوم یکجہتی کشمیر' کے طور پر منایا گیا
کراچی/لاہور: پاکستانی عوام آج 14 اگست 2019 کو اپنا 73 واں یوم آزادی ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی اپنے یوم آزادی کو یوم یکجہتی کشیمر کے طور پر منایا گیا تاکہ مقبوضہ جموں اور کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے جن کی خصوصی حیثیت کو رواں ماہ کے آغاز میں ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے بھارتی حکومت نے ختم کردیا تھا۔
دن کا آغاز مساجد میں نماز فجر کے بعد وطن عزیز کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعاؤں سے ہوا جبکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی بھارتی غلامی سے نجات کے لیے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔
جس کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 توپوں جبکہ چاروں صوبائی دارالحکومتوں، کوئٹہ، کراچی، لاہور اور پشاور سمیت گلگت اور مظفر آباد میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
سرکاری ریڈیو کے مطابق پرچم کشائی کی اہم تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں اعلیٰ سول اور فوجی قیادت شرکت کی۔
اس کے علاوہ حکومت پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے یوم آزادی کے موقع پر خصوصی ’لوگو’ جاری کیا جس میں ‘کشمیر بنے گا پاکستان’ کا نعرہ درج تھا۔
بعد ازاں کراچی میں مزار قائد اور لاہور میں مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریبات منعقد ہوئیں۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے مزار قائد پر گارڈز کے فرائض سنبھالے، اس تقریب کے مہمان خصوصی کموڈور عرفان تاج تھے۔
مزار قائد پر گارڈز کے فرائض سنبھالنے والا اعزازی گارڈز کا دستہ پاکستان نیول اکیڈمی کے 48 بہترین کیڈٹس پر مشتمل تھا۔
لیفٹیننٹ کمانڈر محمد فیضان نے مزار قائد پر پریڈ کمانڈر کے فرائض انجام دیئے۔
علاوہ ازیں لاہور میں مزار اقبال پر پاک فوج کے دستے نے گارڈز کے فرائض سنبھالے جہاں جنرل آفیسر کمانڈنگ لاہور محمد یوسف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
دونوں مقامات پر مہمانوں نے پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی ہوئی۔
خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا اعلان کیا تھا اور مقبوضہ وادی میں ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور ٹیلی ویژن نیٹ ورکس کو معطل کرکے کرفیو نافذ کردیا تھا۔