گیس کی کم از کم قیمت میں 39 فیصد تک کا اضافہ
اسلام آباد: گیس ٹیرف میں 200 فیصد تک اضافہ کرنے کے بعد ڈیڑھ ماہ سے بھی کم عرصے میں حکومت نے گیس کی کم از کم قیمت میں تقریباً تمام صارفین کے لیے مزید 39 فیصد اضافہ کردیا۔
تاہم کمرشل صارفین کے لیے یہ اضافہ 9 فیصد ہونے کا امکان ہے جبکہ گھریلو صارفین کے لیے اس میں کوئی رد و بدل نہیں کیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے وزارت توانائی اور پیٹرولیم ڈویژن کی تجویز پر کیا۔
اس فیصلے کے مطابق ہر صارف کو گیس استعمال کرنے یا نہ کرنے کے باوجود کم از کم چارجز ادا کرنے ہوں گے یعنی اگر ایک ایسی جگہ جہاں گیس کا کنیکشن موجود ہو لیکن استعمال صفر ہو اسے بھی یہ چارجز ادا کرنے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: گیس کی قیمتوں میں 191 فیصد تک اضافے کی منظوری
اوگرا کے نوٹی فکیشن کے مطابق رہائشی صارفین کے لیے کم از کم گیس چارجز بغیر کسی ردو بدل کے 173 روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ (ایم ایم بی ٹی یو) رہیں گے جبکہ کم از کم چارجز کی مد میں کیا جانے والا اضافہ یکم جولائی 2019 سے نافذ العمل سمجھا جائے گا۔
دوسری جانب سرکاری اور نیم سرکاری دفاتر، ہسپتالوں، سرکاری مہمان خانوں، مسلح افواج کے میسز، رینجرز، تعلیمی اداروں، یتیم خانوں اور بڑی تعداد میں رہائشی صارفین کے لیے کم از کم گیس چارجز 17 فیصد کم کر کے 4 ہزار 680 روپے سے 3900 روپے کردیے گئے۔
ادھر کمرشل صارفین اور برف کارخانوں کے لیے کم از کم چارجز 9.1 فیصد اضافے کے بعد 5 ہزار 880 روپے سے بڑھ کر 6 ہزار 415 روپے اور عام صنعتوں کے لیے 38.6 فیصد اضافے کے بعد 26 ہزار 302 روپے سے بڑھ کر 36 ہزار 450 روپے ہوگئے۔
مزید پڑھیں: سی این جی کی قیمت میں فی کلو 22 روپے تک کا اضافہ
اسی طرح رجسٹرڈ مینوفیکچررز یا 5 زیرو ریٹڈ شعبوں کے برآمد کنندگان بشمول ٹیکسٹائل، پٹ سن، قالین، چمڑا، کھیلوں کا سامان اور جراحی کے آلات بنانے والوں کے لیے بھی کم از کم گیس چارجز 38.6 فیصد اضافے کے بعد 20 ہزار 232 سے بڑھ کر 28 ہزار 60 ہوگئی۔
اسی طرح کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) اور سیمنٹ کے لیے بھی کم از کم چارجز 38.6 فیصد اضافے کے بعد 33 ہزار 46 روپے سے 45 ہزار 803 روپے کردیے گئے۔
دوسری جانب واپڈا، آئی پی پیز اور کے الیکٹرک کے لیے گیس کے کم از کم چارجز 38.7 فیصد اضافے کے بعد 21 ہزار 210 روپے سے بڑھ کر 29 ہزار 417 روپے ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: اشیائے خورودنوش، گیس کی قیمتوں میں اضافہ، مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ گیا
اس ضمن میں جب ایک عہدیدار سے رابطہ کیا گیا تو ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن کو اب تک کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی جانب سے تندوروں کے لیے گیس کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ تحریری طور پر موصول نہیں ہوا کیونکہ کابینہ نے اب تک باضابطہ طور پر اس کی منظوری نہیں دی۔
یاد رہے کہ 29 جون کو حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کے تحت 510 ارب روپے حاصل کرنے کے لیے گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 200 فیصد اور دیگر تمام کیٹیگریز کے لیے 31 فیصد اضافہ کردیا تھا۔