• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

پاکستان میں 15اگست کو یوم سیاہ، پرچم سرنگوں رہے گا، نوٹیفکیشن جاری

شائع August 9, 2019
مقبوضہ کشمیر میں کئی روز سے کرفیو نافذ ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
مقبوضہ کشمیر میں کئی روز سے کرفیو نافذ ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

حکومت نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں حالیہ اقدام کے تناظر میں 14 اگست کو یوم آزادی کو یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کشمیریوں سے ہمدردی اور یکجہتی کے لیے 15 اگست (یعنی بھارت کے یوم آزادی) کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق 15 اگست کو پورے ملک میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

مزید پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی، صدارتی فرمان جاری

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست کو ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370اور 35 اے کو ختم کردیا گیا تھا۔

اسی ساتھ ہی بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو 2 حصوں (یونین ٹیرٹریز) میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے بھارت سے دو طرفہ تجارتی تعلقات معطل اور سفارتی تعلقات محدود کردیے تھے۔

اس کے علاوہ پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو واپس جانے کا بھی حکم دیا تھا جبکہ نامزد پاکستانی ہائی کمشنر کو بھارت نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ساتھ ہی وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے پاکستان اور بھارت کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ ایک روز بعد ہی انہوں نے تھر ایکسپریس کی بندش کا بھی اعلان کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں شرانگیزی سے دور رہے ورنہ بھرپور جواب دیں گے'

علاوہ ازیں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھارت کے ساتھ تمام ثقافتی تعلقات معطل کرنے کا بھی کہا تھا۔

یاد رہے کہ بھارت نے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کردیا جبکہ بھارتی اقدام کے خلاف احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر فائرنگ کرکے 6مظاہرین کو شہید اور 100 سے زائد کو زخمی کردیا تھا۔

بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں موبائل، انٹرنیٹ سروس سمیت تمام مواصلاتی نظام تاحال معطل ہے جبکہ قابض فورسز نے وادی سے 500 سے زائد حریت رہنماؤں و کرکنان کو گرفتار کرلیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024