سندھ حکومت کا پلاسٹک کے تھیلوں پر مکمل پابندی لگانے کا اعلان
سندھ حکومت نے پلاسٹک کے تھیلوں پر مکمل پابندی لگانے کا اعلان کردیا، جس کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا۔
محکمہ ماحولیات سندھ نے پلاسٹک کے تھیلوں پر پابندی سے متعلق آگاہی مہم کے تحت شہریوں میں کپڑے کے تھیلے تقسیم کیے جس پر شہریوں نے اس مہم کی پذیرائی کی۔
اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خصوصی بیان میں کہا کہ ماحول خراب کرنے میں پلاسٹک بیگز کا انتہائی منفی کردار ہے، حکومت سندھ نے یکم اکتوبر سے پلاسٹک بیگز پر پابندی کا قانون نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ میں پلاسٹک بیگس پر پابندی لگانے کا فیصلہ
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت پلاسٹک بیگز کی جگہ کپڑے اور کاغذ کے استعمال کی مہم شروع کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام سے درخواست ہے کہ اس کام میں سندھ حکومت کا ساتھ دیں تاکہ پلاسٹک بیگز سے چھٹکارا حاصل کرسکیں۔
پلاسٹک کی تھیلیاں ماحولیاتی آلودگی کا سبب ہیں، مرتضیٰ وہاب
دوسری جانب مشیر ماحولیات اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ صوبے بھر میں پلاسٹک کی تھیلیوں کی تیاری، فروخت اور استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ محکمہ ماحولیات نے پلاسٹک کی تھیلیوں کے استعمال کے سدباب کے لیے عوامی آگاہی مہم کا آغاز کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں کپڑے کے تھیلے تقسیم کیے جائیں گے، کپڑے کے تھیلوں کی تقسیم کا مقصد پلاسٹک کی تھیلوں کا استعمال روکنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں پلاسٹک کے تھیلوں کا استعمال قابل سزا جرم قرار
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر کے عوام اس آگاہی مہم میں سندھ حکومت کا ساتھ دیں۔
ترجمان سندھ حکومت نے پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے والے کارخانے داروں، دکانداروں اور میڈیا سے بھی تعاون کی اپیل کی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پلاسٹک کی تھیلیوں کا استعمال پہلے سے ممنوع ہے، ہم اس پر عملدرآمد کروانا چاہتے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پابندی کے اطلاق کے بعد ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیاں استعمال، بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
مشیر ماحولیات کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کی تھیلیاں ماحولیاتی آلودگی کا سبب ہیں، کراچی کے 50 فیصد سے زائد برساتی نالے بند ہونے کی ایک وجہ پلاسٹک کی تھیلیاں ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اسلام آباد میں ایک مرتبہ استعمال ہونے والے پلاسٹک بیگ کے دوبارہ استعمال پر پابندی کا آغاز کیا گیا تھا اور خلاف ورزی کو دارالحکومت میں قابل سزا جرم بھی قرار دیا گیا تھا۔