باسکٹ بال پلیئر ٹیسٹ میں 'حاملہ' ثابت ہونے پر پابندی کا شکار
امریکا سے تعلق رکھنے والے ایک باسکٹ بال پلیئر کو یورین (پیشاب) ٹیسٹ میں دھوکے بازی کی کوشش اس وقت مہنگی پڑی جب نتائج سے معلوم ہوا کہ وہ تو حاملہ ہے۔
جی ہاں واقعی انٹرنیشنل باسکٹ فیڈریشن (فیبا) نے ڈونیل ڈی جے کوپر جونیئر نامی 28 سالہ کھلاڑی پر 'فراڈ' کرنے پر 2 سال کی پابندی عائد کردی ہے کیونکہ اس کے یورین ٹیسٹ میں ایسا ہارمون پایا گیا تھا جو عام طور پر حمل کے دوران نظر آتا ہے۔
شکاگو سے تعلق رکھنے والے ڈونیل کوپر نے یورپ میں پروفیشنل کھلاڑی طور پر کامیابی حاصل کی تھی، جس دوران یونان اور روس میں کھیلنے کے بعد اب اے ایس موناکو کا حصہ بنے، جس دوران 2017 میں فرنچ پرو اے کے موسٹ ویلیوایبل کھلاڑی بھی قرار پائے۔
تاہم اس کھلاڑی نے ستمبر 2018 میں اچانک اعلان کیا تھا کہ وہ 'خاندانی وجوہات' کے باعث اے ایس موناکو کو خیرباد کہہ رہا ہے۔
اس وقت اپنے بیان میں ڈونیل کوپر نے کہا تھا 'میں نے باسکٹ بال سے دوری اختیار کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے خاندانی وجوہات کے باعث معاہدہ ختم کردیا ہے'۔
مگر اب فیبا نے ان 'خاندانی وجوہات' کے پیچھے چھپی اصل بات کا انکشاف کیا ہے۔
درحقیقت ڈونیل کوپر نے 2014 میں بوسنیا کی شہریت کے لیے درخواست دی تھی اور بوسنیا کی قومی باسکٹ بال ٹیم کا حصہ بننا چاہتے تھے جس کے لیے ڈرگ ٹیسٹ دیا۔
پیشاب کے ٹیسٹ میں ایچ سی جی نامی ہارمون کی مقدار بہت زیادہ تھی جو اس وقت ہوتی ہے جب حمل کے آغاز میں دیکھی جاتی ہے۔
اب فیبا نے ڈونیل کوپر کو معطل کردیا ہے اور وہ 24 جون 2020 تک باسکٹ بال نہیں کھیل سکیں گے۔
فیبا کے ترجمان نے بھی ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ ڈرگ ٹیسٹ میں 'حمل' کے انکشاف پر کھلاڑی کو معطل کیا گیا ہے۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈونیل کوپر نے اپنی گرل فرینڈ کا نمونہ اس ٹیسٹ کے لیے جمع کرایا تھا تاہم فیبا نے اس دعویٰ کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔
عالمی تنظیم کے مطابق وہ اس معاملے کے بارے میں مزید معلومات یا بیان جاری نہیں کرے گی۔