بل کلنٹن اور مونیکا لیونسکی افیئر اسکینڈل پر فلم
دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے سیاسی رومانوی اسکینڈل پر امریکی انٹرٹینمنٹ کمپنی نے فلم بنانے کا اعلان کردیا۔
بل کلنٹن کی جانب سے وائیٹ ہاؤس کی انٹرنی ملازم مونیکا لیونسکی سے معاشقے پر بنائی جانے والی دستاویزی فلم کو آئندہ برس امریکی صدارتی انتخابات سے ایک ہفتہ قبل ریلیز کیا جائے گا۔
اگرچہ مونیکا لیونسکی اور بل کلنٹن کے معاشقے کا اسکینڈل 22 سال پرانا ہے، تاہم اب بھی ان کا افیئر اسکینڈل عالمی میڈیا کی خبروں کی زینت بنتا رہتا ہے۔
بل کلنٹن اور مونیکا لیونسکی کے معاشقے پر پہلے بھی متعدد دستاویزی فلمیں اور کتابیں لکھی جا چکی ہیں اور یہ رومانوی داستان عالمی سیاست میں منفرد اہمیت بھی رکھتی ہے۔
اس اسکینڈل پر متعدد کتابیں، امریکی سیکیورٹی و حکومتی اداروں کی تحقیقات اور کئی اخبارات، میگزینز اور جرائد نے کئی رپورٹس شائع کیں اور خود مونیکا بھی وقتا بوقتا اس پر بات کرتی آئی ہیں۔
مونیکا لیونسکی اور بل کلنٹن کے درمیان1997 میں اس وقت رومانوی تعلقات قائم ہوئے جب بل کلنٹن اپنے دوسرے دور کے آخری 3 سال گزار رہے تھے۔
بل کلنٹن 1993 سے 2001 تک 42 ویں صدر منتخب ہوئے تھے۔
مونیکا لیونسکی نے گریجوئیشن کے بعد 1995 میں 21 سال کی عمر میں ٹرینی ملازم کے طور پر وائیٹ ہاؤس میں شمولیت اختیار کی تھی، اس وقت بل کلنٹن کی عمر49 سال سے زائد تھی اور وہ اہلیہ ہلیری کلنٹن کے ساتھ سرکاری رہائش گاہ میں رہتے تھے۔
بل کلنٹن اور مونیکا لیونسکی کے درمیان قربتیں بڑھنے اور ان کے درمیان معمول سے ہٹ کر ہونے والی ملاقاتوں کو دیکھتے ہوئے وائیٹ ہاؤس کی خاتون سینیئر ملازم لندا ٹرپ نے مونیکا لیونسکی کے ذاتی فون کا ڈیٹا خفیہ طور پر حاصل کیا تھا، جس سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ وہ صدر کے ساتھ رومانوی تعلقات میں ہیں۔
معاملہ سامنے آنے کے بعد امریکا کے ریاستی تحقیقاتی اداروں، میڈیا اور حکومتی اداروں نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
اسکینڈل سے متعلق سامنے آنے والی مختلف تحقیقاتی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ مونیکا لیونسکی نے سابق صدر کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
رپورٹس میں مونیکا لیونسکی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ وائیٹ ہاؤس کی سابق ملازم کے مطابق ان کے اور بل کلنٹن کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے تک باہمی رضامندی کے ساتھ جنسی تعلقات قائم رہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ سابق امریکی صدر اور مونیکا لیونسکی کے درمیان وائیٹ ہاؤس میں موجود صدارتی دفتر’اوول‘ میں جنسی ملاقاتیں ہوئیں۔
تحقیقات کی روشنی میں بل کلنٹن کے خلاف مواخذے کی کارروائی بھی شروع کی گئی تھی اور انہیں قانونی و آئینی معاملات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اور اب بل کلنٹن کے اسی رومانوی قصے اور مواخذے پر دستاویزی فلم بنائی جائے گی، جسے آئندہ برس ہونے والے صدارتی انتخابات سے ایک ہفتہ قبل نشر کیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی انٹرٹینمنٹ ادارہ ’ایف ایکس‘ مونیکا لیونسکی اور بل کلنٹن کے درمیان ہونے والے معاشقے اور سابق امریکی صدر کے خلاف مواخذے کی کارروائی پر فلم بنائے گا۔
یہی ادارہ ماضی میں بھی امریکی صدور کے جرائم اور اسکینڈلز پر ’امریکن کرائم اسٹوری‘ کے نام سے 2 سیزن بنا چکا ہے اور اب اسی سیریز کا تیسرا سیزن بنایا جائے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فلم کو خود مونیکا لیونسکی پروڈیوس کریں گی۔
وہ امریکن کرائم اسٹوری کے تیسرے سیزن کی شریک پروڈیوسر ہوں گی۔
فلم میں مونیکا لیونسکی کا کردار امریکی اداکارہ بینی فیلڈسٹین ادا کرتی دکھائی دیں گی۔
فلم میں بل کلنٹن اور مونیکا لیونسکی کا اسکینڈل سامنے لانے والی عہدیدار لندا ٹرپ کا کردار اداکارہ سارا پالسن ادا کریں گی۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ دستاویزی فلم میں بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ ہلیری کلنٹن کا کردار کون ادا کرے گا۔
ابتدائی طور پر مونیکا لیونسکی نے اس دستاویزی فلم کو پروڈیوس کرنے سے انکار کردیا تھا، تاہم بعد ازاں دستاویزی فلم سے وابستہ افراد کی جانب سے سمجھائے جانے کے بعد انہوں نے فلم کو پروڈیوس کرنے کے لیے رضامندی ظاہر کی۔
یہ پہلا موقع ہوگا کہ مونیکا لیونسکی اپنے افیئر اسکینڈل پر بنائی جانے والی کسی طرح کی دستاویزی فلم یا ٹی وی سیریز کو خود پروڈیوس کریں گی۔