مقبوضہ کشمیر کی صورتحال: وزیراعظم نے ردعمل ترتیب دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی
وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال پر ردعمل ترتیب دینے کے لیے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔
اس حوالے سے وزیراعظم ہاؤس سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کی حالیہ صورتحال پر قانونی، سیاسی، سفارتی ردعمل سے متعلق تجاویز تیار کرنے کے لیے ایک 7 رکنی کمیٹی بنائی ہے۔
عمران خان کی جانب سے قائم کی گئی اس کمیٹی میں وزیرخارجہ، اٹارنی جنرل فار پاکستان، سیکریٹری خارجہ، ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر اور وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی احمر بلال صوفی شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیں: بھارت نے غلطی کی تو خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے، وزیراعظم
خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کو ختم کرتے ہوئے وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کردیا تھا۔
پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیرقانونی عمل قرار دیا تھا جبکہ اس صورتحال پر بحث کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی طلب کیا گیا تھا۔
اس مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم نے کہا تھا بھارتی حکومت کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرکے مسلمان اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتی ہے اور اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 49 کے خلاف ہے، اسے جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں خوف اور بے یقینی کی فضا برقرار
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اپنے نظریے کے لیے اپنے آئین، قوانین اور تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔ ساتھ ہی عمران خان نے بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر بھارت ہم پر حملہ کرے گا تو ہم جواب دیں گے اور خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے۔
یہی نہیں بلکہ اس تمام صورتحال پر کورکمانڈر کانفرنس بھی ہوئی تھی، جس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا تھا پاک فوج، حق خودارادیت کے لیے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم اس ذمہ داری کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے ہرحد تک جائیں گے۔
کانفرنس میں شرکا نے کشمیر سے متعلق بھارتی اقدامات مسترد کرنے کی حکومتی پالیسی کی مکمل تائید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان، کشمیر پر شرمناک قبضے کو آرٹیکل 370 یا 35 'اے' کے ذریعے قانونی بنانے کی بھارتی کوششوں کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔