بولی وڈ شخصیات کا بھی مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی
بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضۃ جموں و کشمیر کی آزاد خصوصی حیثیت کے آرٹیکل 370 کو ختم کیے جانے پر جہاں پاکستانی شوبز شخصیات نے احتجاج کیا۔
وہیں بولی وڈ و بھارت کی دیگر اہم شوبز و فیشن شخصیات بھی اس فیصلے کے خلاف دکھائی دیں۔
مقبوضہ کشمیر کو آزاد خصوصی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370 کے ختم کیے جانے پر مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت سمیت بھارت کے کئی سیاستدانوں نے بھی اس عمل کی مذمت کی ہے۔
سیاسی شخصیات کی طرح فلمی و فیشن شخصیات نے بھی نریندر مودی کی حکومت کے اس عمل کو غلط قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور اس بات کے خدشات ظاہر کیے کہ اس عمل سے کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔
مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ختم کیے جانے پر جہاں پاکستانی شوبز شخصیات نے احتجاج کرتی دکھائی دیں، وہیں بھارتی فلم انڈسٹری کی شخصیات بھی احتجاج ریکارڈ کرتی دکھائی دیں۔
چند ہفتے قبل ہی بولی وڈ کو خیرباد کہنے کا اعلان کرنے والی مقبوضہ جموں و کشمیر کی اداکارہ زائرہ وسیم نے بھی آرٹیکل 370 کے ختم کیے جانے پر وادی کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
زائرہ وسیم نے اپنے مختصر ٹوئٹ میں کہا کہ ‘یہ بھی گزر جائے گا’۔
زائرہ وسیم کی طرح بولی وڈ اداکارہ دیا مرزا نے بھی مقبوضہ کشمیر کےلوگوں سے اظہار یکجتی کیا اور انہوں نے ‘اسٹینڈ ود کشمیر’ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔
آل انڈیا ترینیمول کانگریس (اے آئی ٹی سی) کی رکن و اداکارہ نغمہ نے بھی مقبوضہ کشمیر کی آزاد حیثیت ختم کرنے پر تشویش کا اظہار کیا اور انہوں نے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کو آڑے ہاتھوں بھی لیا۔
نغمہ نے بھارتی حکومت سے سوال کیا کہ کیوں وادی کشمیر میں انٹرنیٹ کو بند کرکے کرفیو نافذ کیا گیا ہے اور کیوں لوگوں کو ہراساں کرکے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے؟۔
دیا مرزا نے مزید لکھا کہ ‘میرے خیالات اور سوچیں کشمیر کے ساتھ ہیں’۔
اداکار و فلم پروڈیوسر سنجے سوری نے بھی وادی کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
فلم پروڈیوسر و ڈائریکٹر عنیر نے بھی وادی کے افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے پوری وادی میں غیر یقینی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ مزید تشدد اور کشیدگی کا ایک نیا دور دیکھنے کے خواہاں نہیں ہیں۔
انہوں نے بھی ‘اسٹینڈ ود کشمیر’ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے وادی کے امن کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔