افغانستان: جولائی میں شہریوں کی ریکارڈ ہلاکتیں ہوئیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے افغانستان میں تمام فریقین کو شہریوں کے تحفظ کے لیے ذمہ دارانہ رویہ اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ خانہ جنگی کے دوران جولائی 2019 میں دو سال بعد شہریوں کی ریکارڈ ہلا کتیں ہوئی ہیں۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق طویل عرصے سے خانہ جنگی کے شکار افغانستان میں جولائی 2019 میں ایک ہزار 500 سے زائد شہری جاں بحق اور اتنے ہی زخمی ہوگئے جو رواں سال ایک مہینے میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں مئی 2017 کے بعد ایک ماہ میں ہونے والی یہ سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں جس کی بنیادی وجہ حکومت مخالف گروپوں کی کارروائیاں ہیں۔
مزید پڑھیں:افغانستان: 6 ماہ میں تقریباً 4 ہزار شہری ہلاک ہوئے، اقوامِ متحدہ
سیکریٹری جنرل گوتریس کے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی تیدامچی یماموتو کا کہنا تھا کہ ‘تنازع کو کم کرنے کے لیے کوششوں کو بھی تیز کردیا گیا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘میں تمام فریقین سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ امن مذاکرات میں اپنی اہمیت جتانے کے لیے زیادہ طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس کا نتیجہ بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکت کے طور پر سامنے آتا ہے’۔
رپورٹ کے مطابق یکم جولائی کو طالبان نے افغان فوجی سینٹر پر حملے کا دعویٰ کیا تھا جس میں 7 شہری ہلاک اور 144 زخمی ہوئے تھے طالبان کی جانب سے 18 جولائی کو کندھار میں حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جہاں 7 شہری ہلاک اور 72 زخمی ہوئے تھے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 7 جولائی کو طالبان نے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 174 افراد متاثر ہوئے تھے جن میں اکثر خواتین تھیں اور 80 سےزائد بچے شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں:دنیا میں جاری تنازعات، 2018 میں بچوں کی ریکارڈ ہلاکتیں
رپورٹ میں کہا گیا کہ داعش نے 25 جولائی کو کابل حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں 7 شہری ہلاک اور 32 زخمی ہوئے تھے، 19 جولائی کو کابل یونیورسٹی میں 8 شہری ہلاک اور 36 زخمی ہوئے تھے۔
افغانستان میں گزشہ ماہ ہونے والی ریکارڈ ہلاکتوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے کہا کہ 28 جولائی کو خود کش دھماکے میں 21 شہری ہلاک اور 50 زخمی ہوئے تھے، اسی طرح 15 جولائی کو 13 شہری ہلاک اور40 زخمی ہوئے اور 30 جولائی کو کم ازکم 24 شہریوں کو ہلاک کیاگیا اور 18سے زائد زخمی ہوئے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق طالبان، داعش اور دیگر فورسز کی کارروائیوں کے دوران شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں اور کہا گیا ہے کہ بدغیس صوبے میں حکومت کی اتحادی فورسز نے 19 جولائی کو فضائی کارروائی کی تھی جس میں تین بچوں سمیت 7 سے زائد شہری ہلاک ہوئے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے جولائی کے اواخر میں جاری اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 2019 کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران افغانستان میں 3 ہزار 812 شہری ہلاک ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ طالبان اور داعش جنگجووں کے حملے میں یکم جنوری سے 30 جون تک 531 افغان شہری ہلاک اور ایک ہزار 437 زخمی ہوئے۔