اپوزیشن کے اپنے ارکان نے انتشار کی سیاست مسترد کردی، فردوس عاشق اعوان
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے اپنے ہی ارکان نے انتشار کی سیاست کو مسترد کردیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن نے صرف ذاتی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے سازش تیار کی جس کی وجہ سے ان کے اپنے ہی ارکان نے انتشار کی سیاست کو مسترد کردیا۔
معاون خصوصی نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کی ناکامی پر قوم کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ وفاق کی علامت ہے، سینیٹرز نے پاکستان کے وفاق کے مضبوط کیا اور ثابت کیا کہ قیام پاکستان کے مہینے میں استحکام پاکستان کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جیل میں بیٹھے شخص کی خواہش پر سینیٹ کو سیاست کی بھینٹ چڑھانے کی کوشش کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قیام، استحکام اور عمران خان کی قیادت میں تعمیر پاکستان کے ایک نئے سفر کا آغاز ہوا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ سینیٹ عوام کی طاقت کا سرچشمہ ہے اور ذاتی مفاد کے لیے اس کا رخ موڑنے کی کوشش کی گئی، آج پاکستان کا آئین اور قومی بیانیہ جیتا ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن سے ایک مرتبہ پھر کہتی ہوں کہ عمران خان سے ذاتی عداوت اور بغض پر مبنی اس طرح کی چالوں سے باز آجائیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سینیٹ عزت بچائیں اور خود ہی استعفیٰ دے دیں، بلاول بھٹو زرداری
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ ذاتی عداوت کی بنیاد پر صادق سنجرانی کو نشانہ بنایا بہانہ کوئی اور تھا نشانہ کوئی اور تھا۔
معاون خصوصی نے کہا کہ اپوزیشن کا تیر نشانے پر نہیں لگا اور واپس آکر ان کے سینے میں پیوست ہوگیا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن حقیقت پر مبنی اپنا بیانیہ لائے ہم ان کے ساتھ بیٹھ کر اس شکست کے زخم پر مرہم رکھنے اور آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹرز نے ثابت کیا ہے کہ ہمیں نئے پاکستان میں کرپٹ قیادت نہیں چاہیے بلکہ صاف ستھرا، شفاف، ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان 22 کروڑ عوام کی ضرورت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عوام عمران خان کی طاقت ہے، انہوں نے روٹی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیا اور گیس کے تندوروں پر لگائے گئے کمرشل نرخ واپس لیے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان تعمیر پاکستان کے سفر پر گامزن ہیں، 18 اگست کو یہ حکومت ایک سال مکمل کرنے جارہی ہے جس میں ہم نے استحکام کا سفر طے کیا ہے۔
فردوس عاشق نے کہا کہ 18 اگست کو حکومت تعمیر پاکستان کا ایجنڈا دے گی جس میں غریبوں سے جڑے تمام مسائل شامل ہیں، ہماری حکومت غربت اور مہنگائی میں کمی کرے گی۔
مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ کے خلاف قرار داد، جماعت اسلامی ووٹنگ پر تذبذب کا شکار
صادق سنجرانی سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چور دروازے سے وفاق پر حملہ آور ہونے والوں کو منہ کی کھانی پڑی اور ایک مرتبہ پھر عمران خان کا بیانیہ، قانون اور آئین جیت گیا۔
معاون خصوصی نے کہا کہ اپوزیشن پے در پے شکست کھا کر ہوش کے ناخن نہیں لے رہی انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ ان کا بیانیہ مسترد ہوچکا ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے اپوزیشن کے بیانیہ مسترد کرنے والے ارکان سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ جب تحریک پیش کی گئی تو کچھ لوگوں کے ضمیر جکڑے ہوئے تھے وہ کرپٹ قیادت کی قید میں تھے، جکڑے ضمیر والوں کو جب آزادانہ ووٹ کا موقع دیا اور با شعور افراد نے جمہوریت کو مضبوط کرنے کے فیصلے پر مہر لگائی۔
انہوں نے کہا کہ اس آئین نے خفیہ بیلٹنگ کا حق دیا، اس کے موجد بہت سمجھدار تھے میں ان کی ذہانت کو سلام پیش کرتی ہوں، جمہوریت ہی اس ملک کی ضرورت ہے ادارے مضبوط ہوں گے تو جمہوریت مضبوط ہوگی۔