• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہو رہی، شیخ رشید

شائع August 1, 2019

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالے سے کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہورہی ہے۔

سکھر ریلوے اسٹیشن سے اپنے دورے کے تیسرے روز ٹریک کے معائنے کے لیے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ 'حکومت کے پاس تعویذ ہوتے ہیں اور یہ سیاسی تعویذ وسیم سجاد کے بطور چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں بھی چلے تھے'۔

انہوں نے کہا کہ 'چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالے سے کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہورہی ہے، تمام سینٹرز ہوشیار، صاحب دماغ ہیں اور وہ سوچ سمجھ کر ووٹ دیں گے'۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ سینیٹ میں کوئی جیتے یا ہارے مگر اس سے جمہوریت کمزور ہوگی، دنیا بھر میں کہیں چیئرمین سینیٹ کا یوں فٹبال نہیں بنایا جاتا جس طرح پاکستان میں بنایا جاتا ہے، سیاسی پارٹیاں اور پاکستان امتحان سے گزر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ کا اہم ترین اجلاس، اگلا چیئرمین کون ہوگا؟

انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن یہ سمجھتی ہے کہ وہ معاشی عدم استحکام لاکر اپنے مقاصد حاصل کر لے گی تو یہ اس کی بھول ہے، میں دیوار کے پیچھے کے حالات دیکھ رہا ہوں اور یہ حالات قوم کو نہیں بتا سکتا، یہ لوگ ہاتھ لگا لگا کر روئیں گے کیونکہ اس ملک نے رہنا ہے اور آگے جانا ہے، شیخ رشید رہے یا نہ رہے یہ ملک ترقی کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اس سلسلے میں پوری کوشش کر رہے ہیں، وہ اپنے 5 سال کی مدت پوری کریں گے، ان کے خلاف سارے اس لیے اکٹھے ہوئے ہیں کہ ان سب کی چوری پکڑی گئی ہے، ان کے ساتھ کوئی بھی ایسا نہیں ہے جس کا جمہوری و سیاسی ریکارڈ پاک اور صاف ہو، ان سب کے ہاتھ گدلے ہیں اور گند میں بھرے ہوئے ہیں اور یہ گند میں بھرے ہاتھ قوم کے چہرے پر ملنے جارہے ہیں، ان سارے حالات کا نقصان عام آدمی کو ہو رہا ہے۔

یہ بھی دیکھیں: حکومت 5 سال مکمل کرے گی؟ شیخ رشید کی نئی پیش گوئی

شیخ رشید احمد نے کہا کہ 'مولانا فضل الرحمٰن بادشاہ آدمی اور عالم دین ہیں، میں ان کا احترام کرتا ہوں مگر وہ غلط کھیل رہے ہیں، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) این آر او لینے کے چکر میں ہیں اور مولانا ان کے چکر میں سیاست اور ڈیرہ اسمٰعیل خان میں فوجی زمینوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں گے جبکہ دینی طلبا اور مدارس کو بھی نقصان پہنچائیں گے۔'

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024