ٹیسٹ کرکٹ سے عامر کی ریٹائرمنٹ پر حیرت نہیں ہوئی، آرتھر
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ انہیں عامر خان کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر بالکل بھی حیرانی نہیں ہوئی اور وہ اس فیصلے کی توقع کر رہے تھے۔
مکی آرتھر نے کہا کہ میں ایک عرصے سے اس کی توقع کر رہا تھا، عامر کچھ وقت سے مجھ سے اس بارے میں بات کر رہے تھے، ٹیسٹ کیریئر سے ان کے جسم پر منفی اثرات مرتب ہو رہے تھے، اس کا بات کا تعلق کھیل کی مینجمنٹ سے زیادہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کی خواہش اور جسم پر پڑنے والے اثرات سے ہے۔
مزید پڑھیں: ٹیسٹ کرکٹ سے عامر کی ریٹائرمنٹ پر وسیم اکرم حیران
کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ عامر ایک بہترین باؤلر ہیں اور میں نے نہ چاہتے ہوئے بھی ان کے اس فیصلے کو تسلیم کیا کیونکہ وہ یہی کرنا چاہتے تھے اور ان کی نظر میں یہی ان کے لیے سب سے بہتر تھا، اس کی بدولت ہمیں ایک طویل عرصے کے لیے محدود اوورز کا باؤلر مل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ پانچ سال کھیل سے دور رہے اور انہوں نے کچھ نہیں کیا جس سے ان کا جسم ٹیسٹ کرکٹ کا عادی نہیں رہا، ہم دورہ انگلینڈ اور جنوبی افریقہ میں ان سے جتنی اچھی باؤلنگ کرا سکتے تھے، وہ ہم نے کرائی کیونکہ ان جیسے بہترین باؤلر کی ہمیں ان دوروں پر ضرورت تھی۔
تاہم مکی آرتھر نے کہا کہ پابندی کے پانچ سال عامر بہتر طریقے سے گزار سکتے تھے جسے انہیں بھی تسلیم کرنا چاہیے البتہ میں عامر کے لیے نرم گوشہ رکھتا ہوں اور بحیثیت کرکٹر انہیں بہت پسند کرتا ہوں، ان کے ٹیسٹ کرکٹ نہ کھیلنے کے فیصلے سے مجھے مایوسی ہوئی لیکن انہوں نے یہ فیصلہ محدود اوور کی کرکٹ کو مدنظر رکھ کر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'عامر کے بعد حسن علی اور وہاب بھی ٹیسٹ کرکٹ چھوڑ سکتے ہیں'
یاد رہے کہ 27سالہ عامر نے گزشتہ ہفتے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا البتہ وہ ٹی20 اور ون ڈے کرکٹ کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
عامر نے 36 ٹیسٹ میچوں میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے 119 وکٹیں حاصل کیں۔