لاڑکانہ: 5ویں جماعت کی طالبہ کا قتل، تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل
لاڑکانہ: پانچویں جماعت کی طالبہ کے قتل کے معاملے پر حقائق سے پردا اٹھانے کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔
واضح رہے کہ دادو کینال کے قریب موریا فقیر گاؤں میں 24 جولائی کو کم سن بچی کو مبینہ طور پر ریپ کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بچی گھر سے دودھ لینے کے لیے قریبی باڑے گئی تھی تاہم واپس نہ آنے پر اہلخانہ نے تلاش کرنا شروع کیا اور انہیں امرود کے کھیت سے بچی کی بوری بند لاش ملی۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد: 4 سالہ بچی کا ’ریپ‘، تحقیقات کیلئے 2 ٹیمیں تشکیل
ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان بلوچ نے ڈان کو بتایا کہ اے ایس پی سٹی محمد کلیم ملک تحقیقاتی ٹیم کی قیادت کریں گے جس میں 2 انسپیکٹر غلام حسین ڈاہری اور یاسین تاگڑ اور نوڈیرو تھانے کے ایس ایچ او علی حسن شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم ایف آئی آر کے متن پر تحقیقات کرے گی اور رپورٹ جمع کرائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش نے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کو طبی شواہد فراہم کرنے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کے لیے خط لکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس افسران غلام حسین ڈاہری اور یاسین تاگڑ حیدر آباد میں تعینات ہیں اور انہیں تحقیقاتی ٹیم میں بچی کے اہلخانہ کی درخواست پر شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں 10 سالہ بچی کا زیادتی کے بعد قتل،اہلخانہ کا شدید احتجاج،2 ملزمان گرفتار
ذرائع کا کہنا تھا کہ میڈیکل بورڈ سے کیس میں گرفتار 8ویں جماعت کے طالب علم کی اصل عمر جاننے کے لیے بھی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی متعلقہ دفعات بھی شامل کی گئی ہیں کیونکہ واقعے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
پولیس نے ہفتے کے روز ایف آئی آر میں نامزد ایک اور ملزم کو گرفتار کیا تھا جس کا عدالت سے آج ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔