• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

'مولانا فضل الرحمٰن کی حکومت میں عمران خان کے ساتھ جو ہوگا، اس پر توبہ'

شائع July 29, 2019
بلاول بھٹو کے مطابق اگر ملک میں حکومت مسلم لیگ (ن) کی آئی تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا — فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو کے مطابق اگر ملک میں حکومت مسلم لیگ (ن) کی آئی تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کے مستقبل سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں مولانا فضل الرحمٰن کی حکومت آگئی تو جو چیئرمین تحریک انصاف کے ساتھ ہوگا اس پر توبہ ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دعا کرنی چاہیے کہ ملک میں آئندہ حکومت پیپلز پارٹی کی آئے، کیونکہ ہم انتقام نہیں لیتے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں حکومت مسلم لیگ (ن) کی آئی تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا لیکن اگر حکومت مولانا فضل الرحمٰن کی آئی تو پھر جو عمران خان کے ساتھ ہوگا، اس پر توبہ ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے اپنے والد اور پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر ایک بہادر سیاست دان ہیں۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری کا قومی مفاد کیلئے حکومت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان

انہوں نے بتایا کہ جب ان کی ملاقات آصف علی زرداری سے ہوئی تو اس وقت انہوں نے اپنے کمرے کا ایئر کنڈیشن (اے سی) خود بند کیا ہوا تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'پاکستان کے غریب عوام تحریک انصاف کی حکومت کی ناکامی کا بوجھ اٹھارہے ہیں اور وہ سیلیکٹڈ حکومت اور اس کے نظام کو نہیں مانتے۔'

اپوزیشن کے یوم سیاہ کا حوالہ دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 25 جولائی کو پورے ملک میں شاندار جلسے ہوئے جبکہ پیپلز پارٹی اور دوسری جماعتیں اپنے اپنے احتجاج بھی کر رہی ہیں۔

کراچی میں احتجاج اور سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے یا وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کسی کی گرفتاری کا حکم نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی پی پی کارکنوں سے تصادم، فکسٹ اٹ کے رہنما عالمگیر پولیس کی حراست سے رہا

ان کا کہنا تھا کہ رکن قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کے کارکنان بھی گرفتار ہوئے ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کی حکومت کے دوران بھی کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے سابق صدور جنرل ضیا الحق اور جنرل (ر) پرویز مشرف کا مقابلہ کیا۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عالمگیر خان اور ان کے حامیوں نے کراچی میں پانی اور سیوریج کے مسائل کے خلاف بطور احتجاج کیا۔

مزید دیکھیں: آصف زرداری نے سوال پوچھنے پر صحافی کا موبائل لے لیا

اس دوران بھی مظاہرین پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کی رہائش گاہ کی جانب بڑھنے لگے تو پی پی پی کارکنان نے انہیں روکنے کی کوشش کی جس پر دونوں گروہوں کے درمیان تصادم ہوا۔

دریں اثنا پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اور فکس اٹ کے رہنما عالمگیر خان کو گرفتار کرلیا گیا۔

گرفتاری کے بعد ان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 147، 148، 149، 337 اے، 353 اور 427 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا لیکن عالمگیر خان اور ان کے دیگر گرفتار ساتھیوں کو کچھ دیر بعد ضمانت پر رہائی بھی مل گئی۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024