روس: غیر قانونی احتجاج میں شریک ایک ہزار سے زائد افراد گرفتار
روس کے دارالحکومت ماسکو میں پولیس نے اپوزیشن کے غیر قانونی احتجاج میں حصہ لینے والے ایک ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
اپوزیشن کی جانب سے حزب اختلاف کے اہم رہنماؤں کو مقامی انتخابات سے دور رکھنے کا فیصلہ واپس لینے کے لیے شہری انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے احتجاج کیا جارہا تھا۔
ماسکو میں مقامی انتخابات کے شفاف انعقاد کے لیے کئی روز سے احتجاج اور مظاہرے کیے جارہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق سرکاری اعداد و شمار کے مطابق غیر قانونی احتجاجی ریلی میں حصہ تقریباً 3 ہزار 500 افراد سڑکوں پر آئے، جن پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔
روسی خبر رساں ایجنسیوں نے ماسکو پولیس کے حوالے سے کہا کہ شہر کے وسط میں غیر قانونی مظاہرے کے دوران مجموعی طور پر ایک ہزار 74 افراد کو مختلف جرائم میں گرفتار کیا گیا۔
یہ احتجاجی ریلی، دارالحکومت میں سالوں بعد اس سب سے بڑے احتجاج کے ایک ہفتے بعد نکالی گئی جس میں تقریباً 22 ہزار افراد نے شرکت کی اور حکام سے اپوزیشن رہنماؤں کو ستمبر میں سٹی کاؤنسل کے انتخاب سے باہر رکھنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس احتجاج کے بعد تفتیش کاروں نے اپوزیشن کے کئی نااہل امیدواروں کے گھروں اور ہیڈکوارٹرز پر کارروائیاں کیں، جبکہ کریملن کے سب سے بڑے ناقد الیگزے نَوالنے کو احتجاج کی کال دینے پر 30 روز کے لیے جیل میں ڈال دیا گیا۔
ہفتہ کے احتجاج کے بعد دیگر اپوزیشن رہنماؤں کو بھی گرفتار کرنے کے لیے کارروائیاں کی گئیں۔
احتجاج کے دوران متعدد مظاہرین نے وسطی ماسکو میں کئی سڑکوں کو بلاک کرنے کی کوشش کی، تاہم ان علاقوں میں پولیس نے بھاری نفری نے ان کی یہ کوشش ناکام بنا دی۔