• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ایف آئی اے کی کارروائی، غیر ملکی کرنسی کا آن لائن کاروبار کرنے والا ملزم گرفتار

شائع July 25, 2019
ملزم کا رشتے دار بھی اس کرنسی کی خرید و فروخت میں شامل ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
ملزم کا رشتے دار بھی اس کرنسی کی خرید و فروخت میں شامل ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم سرکل سکھر نے کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر بٹ کوائن/کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔

ملزم کے خلاف درج ایف آئی آر کے مطابق سکھر میں نیراج نامی نوجوان بٹ کوائن کرنسی کی خریدوفروخت میں ملوث ہے اور ملزم نے اپنے والد کے نام پر کھولے گئے اکاؤنٹ سے ماسٹر کارڈ بنوا رکھا تھا۔

مزید پڑھیں: بٹ کوائن کے مقابلے میں فیس بک کی ڈیجیٹل کرنسی لبرا متعارف

مذکورہ ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ ملزم اس کارڈ کی مدد سے بٹ کوائنز کی آن لائن خرید و فروخت کرتا تھا جبکہ ملزم کا رشتے دار ساگر کمار بھی اس ممنوع کرنسی کی خرید و فروخت میں شامل ہے۔

اس حوالے سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر امجد عباسی کا کہنا تھا کہ ملزم کو اسٹیٹ بینک کی شکایت پر تفتیش کے بعد گرفتار کیا گیا جبکہ اس کے ساتھی کے حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 6 اپریل 2018 کو جاری سرکولر میں بٹ کوائن/کرپٹو کرنسی کو غیرقانونی/غیر تصدیق شدہ قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بِٹ کوائن : پاکستانیوں کی کیا رائے ہے؟

اس سرکولر میں کہا گیا تھا کہ بٹ کوائن/ ون کوائن، کرپٹو کرنسی ورچوئل کرنسی میں شمار ہوتے ہیں اور یہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے درست نہیں ہیں۔

ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا تھا کہ اسٹیٹ بینک کسی فرد کو ورچوئل/کرپٹو کرنسی میں لین دین کی اجازت نہیں دیتا، لہٰذا اس طریقے سے کی گئی کوئی بھی منتقلی غیرتصدیق شدہ ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024