کوئی اگر مگر نہیں، بریگزٹ 31 اکتوبر کو ہوگا، بورس جانسن
برطانیہ کے نومنتخب وزیر اعظم نے بورِس جانسن نے وعدہ کیا ہے کہ وہ 31 اکتوبر کے 'بغیر کسی اگر مگر' کے 'بریگزٹ' پر عملدرآمد کرکے شک کرنے والوں اور ناامیدوں کو غلط ثابت کریں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق اپنے نئے دفتر ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بورس جانسن نے برسلز سے 'نیا معاہدہ' کرنے کا وعدہ کیا۔
ملکہ الیزبتھ دوئم کی طرف سے باضابطہ وزیر اعظم مقرر کیے جانے کے بعد بورس جانسن نے اپنا مشن بیان بتاتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے ووٹ کا احترام کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: بورس جانسن برطانیہ کے نئے وزیراعظم منتخب
نومنتخب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'ہم نیا معاہدہ کریں گے، ایک بہتر معاہدہ جس سے بریگزٹ سے پیدا ہونے والے مواقع بڑھ جائیں گے۔'
انہوں نے کہا کہ 'مجھے پوری امید ہے کہ 99 روز کی مدت میں ہم ایسا کر لیں گے، کیونکہ برطانوی عوام نے اب بہت صبر کر لیا۔'
کنزرویٹو پارٹی کے نئے سربراہ نے اپنی مختصر گفتگو میں ملکی پالیسی سے متعلق بھی کئی اعلانات کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'جو تبدیلی میں دیکھنا چاہتا ہوں میں اس کی ذاتی طور پر ذمہ داری لوں گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'جو چیز حقیقت میں کاروبار کا اعتماد بڑھا سکتی ہے، وہ ایسے فیصلے نہیں ہے جو ہم لے چکے ہیں بلکہ وہ فیصلے ہیں جو ہم نے لینے سے انکار کیا۔'
مزید پڑھیں: برطانیہ کے نومنتخب وزیراعظم کے آباؤ اجداد مسلمان تھے، رپورٹ
بورس جانسن نے کہا کہ 'بریگزٹ، برطانوی عوام کا بنیادی فیصلہ ہے جو چاہتے ہیں ان سے متعلق وہ لوگ قوانین بنائیں جنہیں انہوں نے منتخب کیا اور جنہیں وہ ہٹا سکتے ہیں۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'اب ہمیں اس فیصلے کا احترام کرنا چاہیے۔'