وزیراعظم پاکستان ٹرمپ کی میزبانی کے مشکور، 'افغان امن عمل میں بہرصورت مدد کریں گے'
وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وائٹ ہاؤس میں گرم جوشی سے میزبانی کرنے پر شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ افغانستان میں 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے پاکستان ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 'شائستگی اور گرم جوشی سے مزین میزبانی، پاکستان کا نکتہ نظر سمجھنے اور نہایت دلفریب طریقے سے پورے وفد کو آسودہ کرنے پر صدر ٹرمپ کا مشکور ہوں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'وقت نکالنے اور ہمیں وائٹ ہاؤس کے تاریخی نجی گوشے دکھانے پر امریکی صدر کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں'۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ 'میں صدر ٹرمپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان افغان امن عمل آگے بڑھانے کے لیے اپنا از بس کردار ادا کرے گا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'چار دہائیوں پر محیط جنگ کے بعد مشکلات میں گھرے افغانوں کے لیے امن کا اہتمام اقوام عالم کی ذمہ داری ہے'۔
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ '70 برس سے برصغیر کو یرغمال بنائے رکھنے والے تنازع کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کی میز تک لے جانے کے لیے ثالثی کی امریکی صدر کی پیشکش پر بھارتی میڈیا کا ردعمل باعثِ تعجب ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اہل کشمیر نسل در نسل اذیت میں مبتلا ہیں، چنانچہ مسئلے کا حل وقت کی اہم ضرورت ہے'۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا تھا کہ بھارت کی جانب سے بھی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے کہا گیا تھا۔
امریکی صدر نے کہا تھا کہ ‘دو ہفتے قبل میری وزیراعظم نریندر مودی سےملاقات ہوئی تھی اور انہوں نے کہا تھا کہ کیا آپ مصالحت کار یا ثالث بننا چاہیں گے تو میں نے پوچھا کہاں، جس پر انہوں نے کہا کہ کشمیر کیونکہ یہ مسئلہ کئی برسوں سے ہے’۔
بعدازاں بھارتی وزارت خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ٹرمپ کو مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے درخواست نہیں کی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ٹویٹر میں جاری اپنے بیان میں کہا کہ ‘ہم نے پریس میں صدر ٹرمپ کا بیان دیکھا ہے کہ اگرمسئلہ کشمیر پر بھارت اور پاکستان درخواست کرتے ہیں تو وہ ثالثی کے لیے تیار ہیں، اس طرح کی کوئی درخواست نریندر مودی نے امریکی صدر سے نہیں کی’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ بھارت کا مستقل موقف ہے کہ پاکستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت صرف دو طرفہ ہوگی’۔
وزیراعظم عمران خان امریکا میں پاکستانی کمیونٹی کے مشکور
ایک علیحدہ ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'بطور وزیراعظم پاکستان، پہلی مرتبہ امریکا آمد کے موقع پر میرے استقبال اور حمایت کے اظہار کے لیے بڑی تعداد میں واشنگٹن ڈی سی کے کیپٹل ون ایرینا تشریف لانے پر میں پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کا بے حد مشکور ہوں'۔
مائیک پومپیو کی وزیراعظم سے ملاقات
اس کے علاوی امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان سے واشنگٹن ڈی سی میں ملاقات کی۔
حکومت پاکستان نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔