• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

بلاول بھٹو زرداری کا قومی مفاد کیلئے حکومت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان

شائع July 23, 2019
جہاں ضرورت ہوگی میں ہمیشہ مثبت تنقید کروں گا لیکن سب سے پہلے پاکستان کا ساتھ دوں گا، بلاول بھٹو — فائل فوٹو/ پی پی پی ٹوئٹر
جہاں ضرورت ہوگی میں ہمیشہ مثبت تنقید کروں گا لیکن سب سے پہلے پاکستان کا ساتھ دوں گا، بلاول بھٹو — فائل فوٹو/ پی پی پی ٹوئٹر

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی مفاد کے لیے حکومت کی غیرمشروط حمایت کا اعلان کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم، ان کی غیر جمہوری پالیسی اور معیشت کے لیے انتہائی مہلک پالیسیوں پر کئی تحفظات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ بھی سمجھتا ہوں کہ بیرون ملک ان کا طرزِ عمل خاص طور پر جلسے میں ان کا رویہ وزیراعظم کے عہدے کے منافی تھا جہاں انہیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نہیں بلکہ پاکستان کی نمائندگی کرنی چاہیے تھی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ملکی مفاد کے لیے ضروری ہے کہ دنیا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کریں۔

چیئرمن پیپلزپارٹی نے کہا کہ لہٰذا میں حکومت کی کوششوں کی غیر مشروط حمایت کرتا ہوں، تاہم جہاں ضرورت ہوگی میں ہمیشہ مثبت تنقید کروں گا لیکن سب سے پہلے پاکستان کا ساتھ دوں گا۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکا کے دورے کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس میں امریکی صدر نے بھارت کے ساتھ کشیدہ تعلقات میں بہتری کے لیے کردار ادا کرنے کی پیش کش کی تھی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات، مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش

میڈیا سے گفتگو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ‘افغانستان سے واپسی کے لیے امریکا، پاکستان کے ساتھ کام کررہا ہے اور امریکا خطے میں پولیس مین بننا نہیں چاہتا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان اس وقت افغانستان میں ہماری بڑی مدد کر رہا ہے’۔

ٹرمپ نے کہا کہ ‘امریکا، پاکستان میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے اور تجارت کے وسیع مواقع ہیں اور تجارت کو 10 سے 12 گنا بڑھا سکتے ہیں’۔

دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے واشنگٹن کے کیپیٹل ون ایرینا میں پاکستانی برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ این آر او کے لیے دوسرے ملکوں سے سفارشیں آ رہی ہیں، تاہم کسی صورت کسی کرپٹ حکمرانوں کو این آر او نہیں دوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہماری حکومت نے اداروں کو آزاد کیا، کسی کے اوپر ہم نے کیس نہیں بنایا، جب کرپشن کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے تو انتقامی کارروائی کا رونا رویا جاتا ہے، عدالتی فیصلہ آتا ہے تو کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا، پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے یہ سب نیا پاکستان بن رہا ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024