چین، بلوچستان میں زرعی شعبے کی بہتری کیلئے مدد کا خواہشمند
کوئٹہ: چین نے بلوچستان میں بدحالی کے شکار زرعی شعبے کی بہتری اور اس کے فروغ کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے مدد کی پیشکش کردی۔
چینی سفارتخانے کے ڈپٹی چیف آف مشن لی جن ژاؤ نے کہا ہے کہ ان کا ملک بلوچستان میں زرعی شعبے میں مدد کا خواہشمند ہے۔
صوبائی وزیر ذراعت زمارک خان پیرالی زئی سے ملاقات کے دوران چینی سفیر نے کہا کہ پاک چین اقتصادری راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے کی سرمایہ کاری میں زراعت بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: چینی سفیر کی قبائلی عمائدین سے ملاقات، سی پیک منصوبے پر بات چیت
انہوں نے صوبائی وزیر کو یقین دہانی کروائی کہ چین زراعت کے شعبے میں فرغ کے لیے بلوچستان حکومت کی مدد کرے گا۔
چینی سفیر نے بتایا کہ چینی سرمایہ کاری بلوچستان کے زراعتی شعبے میں بھی سرمایہ کاری کریں گے۔
دونوں عہدیداران نے زرعی شعبے کی اہمیت، چین کا کسانوں کے لیے صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے تعاون، ٹیکنالوجی کے بہتر استعمال کی آگاہی، پیداوار میں اضافے اور اس سیکٹر میں سرمایہ کاری پر بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے منصوبوں کا جائزہ لے رہے ہیں، وزیراعظم
صوبائی وزیر زراعت زمارک خان پیرالی زئی نے چین کی جانب سے بلوچستان میں زرعی شعبے میں مدد کے لیے اپنی دلچسپی ظاہر کرنے پر چینی سفیر کا شکریہ ادا کیا اور بلوچستان حکومت کی جانب سے چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ مکمل تعاون کرنے اور انہیں ہر ضروری سہولیات دینے کی یقین دہانی کروادی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 80 فیصد عوام اس سیکٹر سے منسلک ہیں اور صوبے کی معیشت میں زراعت کا شعبہ کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔
وزیر زراعت کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت صوبے میں وسائل کی کمی کے باوجود زاعت کے فروغ، کسانوں کے لیے تربیتی پروگرام اور ریسرچ کے عمل میں اہم اقدامات اٹھارہی ہے۔
یہ خبر 23 جولائی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی