امریکا شدید گرمی کی لپیٹ میں، درجہ حرارت 38 تک جانے کا امکان
امریکا کے مختلف شہر شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں جہاں درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ آج اور کل ہمارے شہر میں جو درجہ حرارت ہم دیکھ رہے ہیں اس سے زیادہ درجہ حرارت ہم نے کبھی نہیں دیکھا ، اسے سنجیدگی سے لیں۔
اٹلانٹک بندرگاہ پر ہوا کے زیادہ دباؤ کی وجہ سے امریکا کے مختلف شہروں میں درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: یورپ کے کئی ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں، پارہ 40 ڈگری تک پہنچ گیا
نیشنل ویدر سروس (این ڈبلیو ایس ) نے واشنگٹن اور بالٹیمور کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’ اتوار (21 جولائی) کو خطرناک درجہ حرارت برقرار رہے گا‘ اور درجہ حرارت 35 سے 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ اگر احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا جائے تو زیادہ درجہ حرارت اور نمی فوری طور پر ہیٹ اسٹروک کا باعث بنتی ہے‘۔
اس دوران لوگوں کو زیادہ پانی پینے، جتنا ممکن ہو گھروں کے اندر رہنے اور بچوں اور جانوروں کو گاڑی میں نہ چھوڑنے پر اصرار کیا گیا ہے۔
ہیٹ ویو کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے 2 رواں ہفتے کے آغاز میں مشرقی ریاست میری لینڈ میں ہلاک ہوئے۔
18 جولائی کو ارکنساس میں 32 سالہ سابق این ایف ایل کھلاڑی مچ پیرس ہیٹ اسٹروک کے باعث ہلاک ہوگئے تھے۔
امریکا کے علاوہ کینیڈا کے مشرقی علاقوں میں بھی ہیٹ ویو سے متعلق خبردار کیا گیا ہے جبکہ نیویارک میں ہیٹ ایمرجنسی نافذ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا میں گرمی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے
نیویارک میں آج ( 21 جولائی ) کو ہونے والی ’ نیویارک سٹی ٹرائیاتھلون 2001 میں شروع ہونے کے بعد سے لے کر پہلی مرتبہ منسوخ ہوگئی۔
علاوہ ازیں دو روزہ اوزی فیسٹ – فوڈ، کامیڈی اور میوزک فیسٹیول بھی منسوخ کردیا گیا۔
شدید گرمی کے باعث واشنگٹن میں نیشنل گیلری آف آرٹ اسکلپچر گارڈن میں منعقد ہونے والا آؤٹ ڈور کنسرٹ بھی منسوخ ہوگیا۔