• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

’راولپنڈی ایکسپریس‘ شعیب اختر کے لیے یوٹیوب کا اعزاز

شائع July 20, 2019 اپ ڈیٹ July 25, 2019

سابق پاکستانی کرکٹر شعیب اختر کو ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ ’یوٹیوب‘ کی جانب سے ’گولڈن پلے بٹن‘ کے اعزاز سے نواز دیا گیا۔

شعیب اختر کو یوٹیوب کی جانب سے ’گولڈن پلے بٹن‘ کے اعزاز سے ان کے یوٹیوب چینل پر 10 لاکھ سبسکرائبر ہونے کے بعد نوازا گیا۔

شعیب اختر نے یوٹیوب کی جانب سے ’گولڈن پلے بٹن‘ کے اعزاز سے نوازے جانے سے متعلق یوٹیوب پر ایک ویڈیو شیئر کی اور مداحوں کو بتایا کہ انہیں یہ اعزاز حاصل کرنے پر کتنی خوشی ملی ہے۔

مختصر دورانیے کی ویڈٰیو میں شعیب اختر نے اپنے سبسکرائبر اور مداحوں کو شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی انہوں نے ’گولڈن پلے بٹن‘ دیے جانے پر ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ کا بھی شکریہ ادا کیا۔

شعیب اختر نے ویڈیو میں انکشاف کیا کہ یوٹیوب کی جانب سے ’گولڈن پلے بٹن‘ کا اعزاز دیے جانے کے بعد ان کےحوصلے بلند ہوئے ہیں اور وہ جلد ہی یوٹیوب پر ایک ٹاک شو بھی شروع کریں گے۔

انہوں نے ویڈیو میں پاکستانی مداحوں سمیت بھارتی، بنگلہ دیشی اور سری لنکن مداحوں سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے مداحوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔

خیال رہے کہ شعیب اختر کے یوٹیوب چینل پر گزشتہ ماہ جون کے آخر میں ہی 10 لاکھ سبسکرائبر ہوگئے تھے، تاہم انہیں یوٹیوب کی جانب سے اب ’گولڈن پلے بٹن‘ بھیجا گیا۔

شعیب اختر نے ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ پر رواں برس کے آغاز میں چینل کھولا تھا اور وقتا بوقتا وہ مختلف ویڈیوز اپ لوڈ کرتے رہتے تھے۔

شعیب اختر پہلے پاکستانی نہیں ہیں جنہیں یوٹیوب نے ’گولڈن پلے بٹن‘ کے اعزاز سے نوازا ہو، اس سے قبل رواں برس اپریل میں یوٹیوب نے مولانا طارق جمیل کو بھی اس اعزاز سے نوازا تھا۔

طارق جمیل کو بھی یوٹیوب پر 10 لاکھ سبسکرائبر ہونے پر ’گولڈن پلے بٹن‘ بھیجا گیا تھا۔

طارق جمیل سے قبل کامیڈین ادریس شام، کامیڈین چینل ’پی فار پکاؤ‘ کے نادر علی، ’کچن ود آمنہ‘ کی خاتون آمنہ کو بھی یوٹیوب کی جانب سے ’گولڈن پلے بٹن‘ دیا گیا تھا۔

یوٹیوب پلے بٹنز کیا ہیں؟

دنیا کی مشہور یہ ویڈیو ویب سائٹ اپنے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے اور اس پر مواد ڈالنے والے افراد کی خدمات کو تسلیم کرتی ہے اور انہیں مختلف بٹنز سے نوازتی ہے۔

یوٹیوب پلے بٹنز، یوٹیوب کرئیٹر ریوارڈ کا ایک حصہ ہے جو اس بات کا اعتراف ہے کہ آپ کا چینل یوٹیوب پر کافی مشہور ہے۔

یہ یوٹیوب ایوارڈ سے مختلف ہوتا ہے، تاہم یہ اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ ویڈیو ویب سائٹ پر آپ کے چینلز کی ویڈیوز کا معیار بہترین ہے اور لوگ آپ کے چینلز کو پسند کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یوٹیوب کا مولانا طارق جمیل کیلئے اعزاز

یوٹیوب کی جانب سے یہ ریوارڈ چینل کے سبسکرائبر کی تعداد پر انحصار کرتا ہے لیکن یہ یوٹیوب کا صوابدیدی اختیار ہے کہ وہ کسے اس ایوارڈ سے نوازے، اس سلسلے میں ایوارڈ دینے سے قبل چینل کا باقاعدہ جائزہ لیا جاتا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ چینل نے یوٹیوب کمیونٹی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کیا یا نہیں، اسی طرح یوٹیوب یہ اختیار بھی رکھتا ہے کہ وہ کسی بھی کرئیٹر کے ریوارڈ سے انکار کردے۔

ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب کی جانب سے اس پلے بٹن کے مجموعی طور پر 4 کٹیگری سلور، گولڈن، ڈائمنڈ اور کسٹم ہیں، جن میں سے 3مختلف ہیں جبکہ ایک 2 مرتبہ پیش کیا جاتا ہے، تاہم ہر ٹرافی کا سائز مختلف ہوتا ہے اور سبسکرائبر کے حساب سے بٹن کے سائز میں تبدیلی ہوتی ہے۔

سلور پلے بٹن: یوٹیوب پر جب کوئی چینل ایک لاکھ سبسکرائبر کی حد کو عبور کرتا ہے تو وہ سلور کٹیگری میں شامل ہوجاتا ہے اور ویب سائٹ کی جانب سے چینل کا نام تحریر کرکے کرئیٹر کو وہ بٹن دیا جاتا ہے۔

گولڈن پلے بٹن: اس ایوارڈ کو حاصل کرنے کے لیے یوٹیوب پر چینل کے سبسکرائبر کی حد 10 لاکھ سے تجاوز کرنی چاہیے، جس کے بات آپ یوٹیوب کی اس کیٹیگری میں شامل ہوتے ہیں، جس میں آپ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے آپ کے چینل کے نام کے ساتھ گولڈن پلے بٹن دیا جاتا ہے۔

ڈائمنڈ پلے بٹن: یوٹیوب کے اس اعزاز کو حاصل کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں، اس کے لیے ویب سائٹ پر چینل کے ایک کروڑ سے زائد سبسکرائبر ہونا ضروری ہیں جبکہ اب تک صرف دنیا بھر میں 374 چینلز ہی اس تعداد تک پہنچ چکے ہیں۔

کسٹم پلے بٹن: یہ ایوارڈ یوٹیوب کا سب سے بڑا ایوارڈ ہے جو 5 کروڑ سبسکرائبر کی تعداد کو حد کرنے کے بعد دیا جاتا ہے، اس منفرد ایوارڈ کے حصول کےلیے اب تک صرف 3 چینل ایسے ہیں جو یوٹیوب کی بتائی گئی حد کو عبور کر چکے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

ajaz Jul 20, 2019 10:07pm
Kia Baat Hai Shoaib Akhtar Ki, Keep It Up.

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024