گلگت ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا
گلگت ایئرپورٹ پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کا طیارہ لینڈنگ کے دوران پھسل کر رن وے سے اتر گیا، تاہم اس دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اسلام آباد سے گلگت آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 605 دوران لینڈنگ رن وے سے کچے میں اتر کر پھسل گئی اور طیارہ ایک طرف جھک گیا۔
حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں عملے سمیت 53 افراد سوار تھے، جنہیں باحفاظت باہر نکال لیا گیا جبکہ ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق گلگت ایئرپورٹ پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے کا ڈیڑھ سال سے ناقابل استعمال طیارہ پرواز کے لیے تیار
ادھر ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارہ لینڈنگ کے دوران معمولی طور پر کچے مقام پر پھسل گیا تاہم پائلٹ نے اس پر قابو پالیا۔
ایئرلائنز ترجمان نے بتایا کہ تمام مسافر خیریت سے ہیں اور محفوظ ہیں، سی ای او پی آئی اے ایئرمارشل ارشد ملک نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
علاوہ ازیں ترجمان نے بتایا کہ گلگت ایئرپورٹ کا رن وے کھلنے کے بعد پی آئی اے کی پرواز پی کے 608 مسافروں کو لے کر اسلام آباد روانہ ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے طیارے کا 'ایمرجنسی دروازہ کھولنے' پر 40 مسافر آف لوڈ
انہوں نے کہا کہ سی او کی جانب سے جاری حکم کے بعد تحقیقاتی عمل میں غلطی ثابت ہونے پر ایوی ایشن قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
ترجمان کے مطابق واقعہ کی تحقیقات مکمل ہونے تک مذکورہ پرواز آپریٹ کرنے والے دونوں پائلٹ گراونڈ کر دیئے گئے۔
ساتھ ہی پی آئی اے کی جانب سے مسافروں کو پیش آنے والی زحمت پر معذرت بھی کرلی۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر گلگت کے مطابق اسلام آباد سے آنے والی پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 605 گلگت ایئرپورٹ پر پھسلن کے باعث رن وے سے اترگئی، جس سے طیارے کا ایک پر زمین سے جا لگا۔
ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ طیارے میں عملے سمیت 53 مسافر سوار تھے، تاہم تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ طیارے کی پائلٹ ایک خاتون مریم تھی، جنہوں نے بہادری سے طیارے کا کنٹرول سنبھال لیا۔
بیان کے مطابق چیف سیکریٹری گلگت بلتستان محمد خرم آغا نے حادثے کا شکار طیارے کا جائزہ لیا اور تمام مسافروں سے خیریت دریادت کی جبکہ پائلٹ مریم سے بھی واقعے کی تفصیلات معلوم کیں۔