• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان، ایف آئی اے میں علیحدہ یونٹ قائم

شائع July 19, 2019 اپ ڈیٹ July 20, 2019
ایف آئی اے نے اپنے ادارے میں 11 افسران کا کمپلائنس یونٹ میں تبادلہ کردیا—فائل فوٹو: ایف اے ٹی ایف ویب سائٹ
ایف آئی اے نے اپنے ادارے میں 11 افسران کا کمپلائنس یونٹ میں تبادلہ کردیا—فائل فوٹو: ایف اے ٹی ایف ویب سائٹ

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایکشن پلان پر بروقت اور موثر طریقے سے عملدرآمد کے لیے علیحدہ یونٹ قائم کردیا۔

ڈان کو موصول ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ کے تحت ’کمپلائنس یونٹ‘ فرائض انجام دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو 'ایف اے ٹی ایف' بلیک لسٹ میں ڈالنے کی بھارتی سازش ناکام،خطرہ برقرار

نوٹی فکیشن کے مطابق ایف اے ٹی ایف کمپلائنس یونٹ محض ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان سے متعلق امور میں اپنی ذمہ داری پوری کرےگا۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے اپنے ادارے میں 11 افسران کا کمپلائنس یونٹ میں تبادلہ کردیا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق کمپلائنس یونٹ پورے ملک سے منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے رپورٹس مرتب کرے گا۔

مزیدپڑھیں: ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کرنے کی بھارتی سازش، پاکستان کا تشویش کا اظہار

خیال رہے کہ عالمی منی لانڈرنگ کے نگراں ادارے نے جون 2018 میں دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے خدشات کی بنا پر پاکستان کو 'گرے لسٹ' میں ڈال دیا تھا۔

گزشتہ ماہ چین کے صوبے گوانگزو میں ملاقات کے دوران اسلام آباد کو ایکشن پلان میں بتائے گئے 27 میں سے 18 انڈیکیٹرز پر غیر مطمئن اقدامات کرنے پر 'مزید کام' کرنے کا کہا گیا تھا۔

پاکستان نے حالیہ مہینوں میں ایکشن پلان کے تحت کئی بڑے اقدامات کیے ہیں جن میں قومی ٹیکس نمبر کے بغیر غیر ملکی کرنسی کی ٹرانزیکشنز کو روکنا، قومی شناختی کارڈ کی کاپی کے بغیر اوپن مارکیٹ میں 500 ڈالر سے زائد رقم کو تبدیل کرنے پر پابندی وغیرہ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایف اے ٹی ایف تجاویز پر عمل نہ کیا گیا تو معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا‘

اس کے علاوہ پاکستان نے متعدد تنظیموں کو کالعدم قرار دے کر ان کے اثاثے منجمد کیے ہیں جن میں جماعت الدعوۃ، جیش محمد بھی شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024