• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

تاجروں کی ہڑتال سے ڈر کر پیچھے ہٹا تو قوم سے غداری ہوگی، وزیراعظم

شائع July 17, 2019 اپ ڈیٹ July 18, 2019
ایف بی آر میں جدید اصلاحات کے ذریعے ٹیکس نیٹ کو شفاف بنائیں گے، وزیراعظم —فائل فوٹو: ڈان نیوز
ایف بی آر میں جدید اصلاحات کے ذریعے ٹیکس نیٹ کو شفاف بنائیں گے، وزیراعظم —فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شعبہ صنعت اور سروس سے وابستہ لوگ ٹیکس نہیں دے رہے تاہم اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ہڑتال اور دباؤ ڈال کر مجھے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیں گے تو یہ قوم سے غداری ہوگی۔

اسلام آباد میں گجرانوالہ ایوان صنعت و تجارت کے زیر اہتمام تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر میں 700 ارب روپے کی چوری ہوتی تھی جس کی وجہ سے صنعتکار کا اعتماد متاثر ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کا نام دنیا کی 100 متاثر کن شخصیات میں شامل

انہوں نے واضح کیا کہ اب 'ایف بی آر' میں جدید اصلاحات کے ذریعے ٹیکس نیٹ کو شفاف بنائیں گے کیونکہ دنیا بھر میں ٹیکس نظام جدید خطوط پر استوار ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں لیے گئے قرضوں کی وجہ سے جمع ہونے والے ٹیکس میں سے نصف قرضوں کے سود میں چلا جاتا ہے تو ملک کیسے چل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی عدم ادائیگی کا نتیجہ ہے کہ 50 لاکھ آبادی والے شہر گجرانوالہ میں یونیورسٹی سمیت ایک اچھا سرکار ہسپتال نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان آئندہ ماہ قرضِ حسنہ اسکیم کا آغاز کریں گے

عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت سب کو ٹیکس نیٹ میں لے کر آئی گی، تاہم واضح کردوں کہ ماضی کی طرح نظام نہیں چل سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کام ایف بی آر کو ٹھیک اور ٹیکس نیٹ کا دائرہ کار وسیع کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیلپ لائن متعارف کرائی جاری ہے جس کے تحت صنعتکاروں سمیت دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد ٹیکس اور ایف بی آر سے متعلق اپنی شکایات ریکارڈ کرا سکیں گے۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ 22 کروڑ لوگوں میں سے محض 15 لاکھ ٹیکس ادا کرتے ہیں، اگر 22 کروڑ تھوڑا ٹیکس ادا کریں تو قرضوں سے چھٹکارہ مل جائے اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جا سکیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا دورہ امریکا ' تیسرے درجے' کا ہوگا

انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ معاشرتی ترقی کے لیے ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل ضروری ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سے باہر میری کوئی جائیداد یا بینک بیلنس نہیں اس لیے میری ساری توجہ پاکستان میں معاشی نظام کی بہتری پر مرکوز ہے اور میرا جینا مرنا صرف پاکستان میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے اربوں روپے بیرون ملک لے جانے والوں کا مفاد آپ لوگوں سے جدا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مشیر تجارت اور چیئرمین ایف بی آر تاجروں سے مسلسل رابطے میں رہیں گے اور ہر مرحلے میں معاونت فراہم کریں گے ۔

مزید پڑھیں: نواز شریف اور جہانگیر ترین تاحیات نااہل قرار

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا عملہ اور متعلقہ حکومتی ارکان تاجروں اور صنعکاروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے بھرپور اقدامات اٹھارہے ہیں۔

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ صنعتی ترقی کے لیے اسمگلنگ کے خلاف بھرپور اقدامات اٹھائے جارہے ہیں کیونکہ اسمگلنگ کے روکے بغیر صنعتیں آگے نہیں بڑھ سکتیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024