• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

انضمام الحق کا سلیکشن کمیٹی چھوڑنے کا اعلان

شائع July 17, 2019 اپ ڈیٹ July 22, 2019
چیئرمین سلیکشن کمیٹی انضمام الحق لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو: اے پی
چیئرمین سلیکشن کمیٹی انضمام الحق لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو: اے پی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین انضمام الحق نے اپنے عہدے سے علیحدہ ہونے کا اعلان کردیا، جبکہ ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے عالمی کپ میں دیگر کھلاڑیوں کو موقع نہ دینے پر معذرت بھی کرلی۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انضمام الحق کا کہنا تھا کہ میں نے 3 سال اس عہدے پر کام کیا لیکن اب مزید کام نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ میری مدت ملازت 30 جولائی تک ہے جس کے اختتام پر میں اس عہدے سے علیحدہ ہوجاؤں گا جس کے بارے میں پی سی بی کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انضمام الحق کا کہنا تھا کہ اگر بورڈ نے مجھے کوئی اور عہدے کی پیشکش کی جو میرے مطابق ہوا تو میں اس پر ضرور غور کروں گا۔

مزید پڑھیں: ابتدائی میچز میں شکست کے ذمہ دار چیف سلیکٹر نہیں، امام الحق

انہوں نے کہا کہ انہیں اب تک کرکٹ بورڈ کی جانب سے کسی عہدے کی پیشکش موصول نہیں ہوئی، تاہم اپنے کام میں مجھے فری ہینڈ دینے پر میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا مشکور ہوں۔

کرکٹ ورلڈکپ 2019 میں قومی ٹیم کرکٹ کی کارکردگی کو انضمام الحق نے اطمینان بخش قرار دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی میچوں میں پاکستان ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، لیکن اختتامی میچ میں قومی ٹیم علیحدہ انداز میں دکھائی دی۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انضمام الحق کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم نے دونوں فائنلسٹ ٹیموں کو شکست دی، لیکن بدقسمتی سے ہماری ٹیم سیمی فائنل میں جگہ نہیں بناسکی۔

یہ بھی پڑھیں: کپتانی نہیں چھوڑ رہا، حتمی فیصلہ پی سی بی کرے گا، سرفراز احمد

شعیب ملک سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق کپتان کا کہنا تھا کہ لیجنڈ آل راؤنڈر ورلڈکپ سے قبل گزشتہ 3 سال سے ٹیم کا حصہ تھے، انہوں نے 50 سے 60 میچز کھیلے اور ان میں پرفارمنس دکھائی اور اسی بنیاد پر انہیں ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔

امام الحق سے متعلق سوال کے جواب میں انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ پہلا پاکستانی اوپنر ہے جس کا رن اوسط اتنے میچز کھیلنے کے باوجود 50 سے زائد ہے۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ 'میں جب سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین نہیں تھا، امام الحق تب بھی انڈر 19 ٹیم کا حصہ تھے۔

مزید پڑھیں: انضمام اور باؤچر کیلئے میری لیبون کرکٹ کلب کی تاحیات ممبرشپ

ورلڈکپ میں رن ریٹ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس رن ریٹ کا اندازہ لگانے کا میٹر نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ رن ریٹ ٹیم اور انتظامیہ کے ذہن میں تھی اور کوشش بھی کی گئی، تاہم وکٹیں مشکل ہونے کی وجہ سے یہ اہداف حاصل کرنا مشکل ہوگئے۔

تجربہ کار شعیب ملک اور محمد حفیظ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ان کے مستقبل کا فیصلہ نئی سیلکشن کمیٹی کرے گی۔

ورلڈکپ میں دیگر کھلاڑیوں کو موقع نہ دینے کے سوال پر جواب میں انضمام الحق کا کہنا تھا کہ جن کھلاڑیوں کو ورلڈکپ کے دوران میچ نہیں کھیلا گیا ان سے معافی مانگتا ہوں، میرے فیصلے پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے تھے جو غلط بھی ہوسکتے ہیں.

تبصرے (1) بند ہیں

Syed Jul 17, 2019 06:17pm
شکریہ...

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024