• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

سپریم کورٹ کی کوئٹہ رجسٹری سے ویڈیو لنک کے ذریعے پہلی سماعت

شائع July 15, 2019
ای لنک کے ذریعے پہلا فیصلہ بھی جاری کردیا — فائل فوٹو/ اے ایف پی
ای لنک کے ذریعے پہلا فیصلہ بھی جاری کردیا — فائل فوٹو/ اے ایف پی

سپریم کورٹ نے کوئٹہ رجسٹری سے ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمات کی سماعت کا آغاز کردیا اور ای لنک کے ذریعے پہلا فیصلہ بھی جاری کردیا۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری سے ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمات کی سماعت کی۔

اس دوران ویڈیو لنک کےذریعے وکلا نے کوئٹہ رجسٹری سے دلائل دیے جبکہ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ اسلام آباد میں موجود تھا۔

ای لنک کے ذریعے کوئٹہ کے رہائشی مشتاق احمد کی سزا بڑھانے سے متعلق اپیل پر پہلی سماعت ہوئی جس پر علی رضا کو چاقو کے وار سے زخمی کرنے کا الزام ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی کرنے والا دنیا کا پہلا ملک

ٹرائل کورٹ نے ملزم کو 2 سال قید اور 20 ہزار دامان ادا کرنے کی سزا سنائی تھی بعدازاں ہائیکورٹ نے ملزم کی سزا برقرار رکھتے ہو دامان کی رقم بڑھا کر 40 ہزار کر دی تھی۔

عدالت نے ای لنک کے ذریعے اسلام آباد سے ملزم کی سزا بڑھانے کی اپیل کالعدم قرار دے دی اور حکم دیا کہ 40 ہزار روپے دامان کی رقم ایک ماہ میں ادا کی جائے۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کے آغاز پر کہا کہ کوئٹہ والوں کو سلام آج تاریخی دن ہے، میری خواہش تھی ای کورٹ کا آغاز کوئٹہ سے ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ میں مقدمات کی آن لائن سماعت

انہوں نے کہا کہ تکنیکی مسائل کی وجہ سے ہمیں ای کورٹ کا آغاز کراچی رجسٹری سے کرنا پڑا، جلد لاہور ، اسلام آباد،کراچی اور کوئٹہ سے بیک وقت ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمات سنیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ نادرا کے شکر گزار ہیں انہوں نے بہت تعاون کیا، ای کورٹ کے ذریعے لوگوں کے پیسے اور وقت کی بچت ہوگی۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 27 مئی کو پہلی مرتبہ ویڈیو لنک کے ذریعے کیس کی سماعت کرکے ای-کورٹ کی ابتدا کی تھی۔

اس حوالے سے سماعت عدالت عظمیٰ کی کراچی رجسٹری میں ہوئی جبکہ جج صاحبان سپریم کورٹ، اسلام آباد میں موجود تھے جنہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے کیس کی سماعت کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024