پیپلز پارٹی کا سپریم کورٹ سے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو پر نوٹس کا مطالبہ
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے اس پر نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
پیپلز پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ احتساب عدالت کے جج سے متعلق مسلم لیگ (ن) کی صدر مریم نواز کے انکشافات چشم کشا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے بعد احتساب عدالتوں کی ساکھ پر بھی سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔
ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ مریم نواز کو عوامی جلسہ کرنے سے روکنا سیاسی آزادیوں کو سلب کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: مریم نواز نے جو ویڈیو دکھائی وہ جعلی اور مفروضوں پر مبنی ہے، جج ارشد ملک
انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی طاقت کے ذریعے آواز دبانا ایک شرمناک عمل ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں۔
ادھر سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نیئر بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عدلیہ کی ساکھ پر سوالات اٹھنا افسوسناک ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ اس معاملے کا نوٹس لے کر اس کی کھلی سماعت کرے۔
نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ آزاد عدلیہ کے تصور کو یقینی بنانے کیلئے سپریم کورٹ انصاف سر بلند کرنے میں اپنا کردار ادا کرے اور جج ارشد ملک کی ویڈیو سے متعلق اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا جج کی مبینہ ویڈیو کی فرانزک تحقیقات کرانے کا فیصلہ
پی پی پی رہنما نے کہا کہ شہید ذوالفقار بھٹو کی روح کئی دہاییوں سے انصاف کی منتظر ہے اور پیپلز پارٹی ہمیشہ ماضی کے حقائق بھی سامنے لانے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔
ادھر سکھر بیراج پر محکمہ آب پاشی کی بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مریم نواز کی پریس کانفرنس اور اس میں دکھائی گئی ویڈیو پر بات کرنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ عدلیہ کا معاملہ ہے اور عدلیہ ہی اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرے گی کیونکہ اس کی ساکھ پر کئی سوالیہ نشان اٹھتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز اپنے والد نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت کے کیس میں جج ارشد ملک کی مبینہ خفیہ ویڈیو سامنے لے آئی تھیں۔
مزید پڑھیں: مریم نواز احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سامنے لے آئیں
لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور دیگر مرکزی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ پاناما کا مضحکہ خیز تسلسل آج بھی جاری ہے جس کی وجہ سے تین مرتبہ کا وزیراعظم جیل میں قید ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے بار بار عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا لیکن ہر مرتبہ ایک نئی سزا دے دی گئی تاہم آخر میں نواز شریف نے فیصلہ اللہ پر چھوڑ دیا جس کا صلہ یہ ملا کہ انہیں غیبی مدد حاصل ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ایک دن ایسا آیا کہ سزا دینے والے خود بول اٹھے کہ 'نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں جو ثبوت ملے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ نواز شریف کی سزا بدنیتی پر ہوئی ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں