ہری پور میں 10 سالہ بچی کا ریپ
ہری پور : صوبہ خیبر پختونخوا کے گاؤں حطار میں دو افراد نے مسجد سے ملحقہ کمرے میں 10 سال کی بچی کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دوسرا تاحال مفرور ہے۔
ضلع ہری پور کے گاؤں حطار کی رہائشی خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ان کی 10 سالہ بچی گزشتہ کئی ماہ سے مقامی مسجد کے امام کے پاس پڑھنے جاتی تھی۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں 10 سالہ بچی کا زیادتی کے بعد قتل،اہلخانہ کا شدید احتجاج،2 ملزمان گرفتار
انہوں نے بتایا کہ دو روز قبل ان کی بیٹی پڑھنے گئی تو امام نے بچی کو مسجد سے ملحقہ کمرے میں موجود کچن میں جا کر برتن دھونے کا کہا۔
شکایت کنندہ خاتون کے مطابق وقاص اور قمر عباس نامی دو ملزمان نے ان کی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے پولیس کو بتایا کہ انہی ملزمان نے اس سے قبل 4 جون کو بھی اسی کمرے میں ان کی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا اور بچی کو خاموش رہنے پر مجبور اور قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے نواحی علاقے میں بچی کا ریپ کے بعد قتل
متاثرہ بچی کی والدہ کی شکایت پر اور میڈیکل رپورٹ سے تصدیق کے بعد دونوں ملزمان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 34اور 376 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس نے وقاص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن عباس کو اب تک حراست میں نہیں لیا جاسکا۔
گزشتہ روز پولیس نے ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا تھا، جنہوں نے معاملے کی مزید تحقیقات کے لیے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔
یہ خبر 7 جولائی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی