• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

پنجاب میں کالعدم تنظیموں کی مزید املاک ضبط کرنے کا فیصلہ

شائع July 6, 2019
حکومت پنجاب پہلے ہی 599 املاک ضبط کرچکی ہے —فائل فوٹو: اے ایف پی
حکومت پنجاب پہلے ہی 599 املاک ضبط کرچکی ہے —فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور: وفاقی اور پنجاب حکومت نے اقوامِ متحدہ (یو این) کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کے مزید اثاثوں کی نشاندہی کر کے ضبط کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ غیر فعال یا غیر رجسڑڈ فلاحی تنظیموں(این پی او) کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائےگی۔

اس ضمن میں ایک عہدیدار نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رجسٹرڈ فلاحی تنظیموں کے کام اور اثاثہ جات کی بھی چھان بین کی جائے گی تا کہ قومی مفاد کو نقصان پہنچانے اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے منع کردہ سرگرمیوں کی نشاندہی کی جاسکے۔

یہ فیصلہ صوبائی محکمہ داخلہ میں منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا جس میں وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل انسداد دہشت گردی احمد فاروق نے کالعدم تنظیموں اور اس کے اراکین پر اقوامِ متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قرارداد 1267 کے تحت عائد پابندی کے حوالے سے بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے کالعدم تنظیموں کے اثاثے منجمد کرنے کیلئے حکم جاری کردیا

خیال رہے کہ حکومت پنجاب پہلے ہی 599 املاک ضبط کرچکی ہے جس میں زیادہ تر جماعت الدعوۃ اور جیشِ محمد کی ہیں، ان املاک میں اسکول، مدرسے، مراکز صحت اور ایمبولینسز شامل ہیں۔

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے ان دونوں اور دیگر تنظیموں کی بعض املاک کا علم نہ ہوسکا ہو لہٰذا اگر ایسی املاک کی معلومات ملیں تو انہیں بھی ضبط کرلیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتِ پنجاب نے ضلعی کمشنرز کو پرفارما جاری کیا ہے تا کہ انہیں فلاحی تنظیموں کے کام اور مالی امور کا جائزہ لینے میں مدد مل سکے تا کہ معلوم ہو سکے کہ ان میں سے کوئی دہشت گردی کی مالی معاونت یا ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث تو نہیں۔

مزید پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کی شرائط پوری کرنے کیلئے کالعدم تنظیمیں’شدید خطرہ‘ قرار

اجلاس میں محکمہ انسدادِ دہشت گردی کے ڈائریکٹر جنرل محمد اقبال نے وضاحت دی کہ اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرار داد 1373 میں فلاحی تنظیموں کی حساس نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کو سختی سے ریگولیٹ کیا جاسکے۔

اس کے ساتھ انہوں نے صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو حکم دیا کہ اپنے علاقوں میں موجودفلاحی تنظیموں کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات جلد از جلد صوبائی محکمہ داخلہ کو فراہم کریں۔

اس بارے میں پنجاب کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری سید علی مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں متعدد فلاحی تنظیمیں رجسٹریشن کے بغیر کام کررہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: چندہ جمع کرنے والی کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم

ان کے مطابق ان فلاحی تنظیموں کو رجسٹرڈ ہونے کا موقع پہلے ہی فراہم کیا جاچکا ہے اور اب غیر رجسٹرڈ فلاحی تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور سخت ریگولیشن کے لیے ان کے بینک اکاؤنٹس کی بھی نگرانی کی جائے گی۔

ڈی جی وزارت خارجہ کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے ڈی جی نے محکمہ داخلہ کو کالعدم تنظیموں کی تمام املاک ضبط کرنے کی ہدایت کی ہے اس میں وہ بھی شامل ہیں جنہیں لوگوں نے عطیہ کیا ہے۔


یہ خبر 6 جولائی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024