• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:27pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:27pm

سینیٹ کمیٹی کا سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی کا مطالبہ

شائع July 5, 2019
سعودی حکام کو متعدد مرتبہ یاددہانی کرائی گئی۔ دفتر خارجہ
—فائل فوٹو:اے ایف پی
سعودی حکام کو متعدد مرتبہ یاددہانی کرائی گئی۔ دفتر خارجہ —فائل فوٹو:اے ایف پی

اسلام آباد: سینیٹ کمیٹی نے سعودی عرب کے ولی عہدہ محمد بن سلمان کی جانب سے 6 ماہ قبل سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی سے متعلق وعدہ وفا نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

دفتر خارجہ نے سینیٹ کمیٹی کو سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں جرمانے کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید پاکستانیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں قید 2 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ سعودی حکام نے گزشتہ 6 ماہ میں کوئی ایک پاکستانی بھی رہا نہیں کیا جو باعث افسوس ہے۔

چیئرمین نے کہا کہ حکومت پاکستان نے قیدیوں سے متعلق تفصیلات سعودی حکام کو فراہم کیں اور کئی مرتبہ یاد دہانی بھی کروائی گئی۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ ہم سعودی ولی عہد کے وعدے پر پاکستانیوں کی رہائی کے لیے بہت پُرامید تھے اور ہم اب بھی امید کرتے ہیں کہ حکومت مذکورہ معاملہ اعلیٰ سطح پر دوبارہ سعودی حکومت سے زیر بحث لائے گی۔

مزیدپڑھیں: سعودی ولی عہد نے خود کو پاکستان کا سفیر کہہ کر ہمارے دل جیت لیے، عمران خان

واضح رہے کہ رواں برس فروری میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے اور اپنے دورے میں انہوں نے عمران خان کی درخواست پر سعودی عرب میں قید 2 ہزار سے زائد پاکستانی قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

تاہم قیدیوں کی رہائی میں تاخیر پر اپوزیشن نے ماہ اپریل میں خدشات کا اظہار کیا تھا۔

وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری محمد ندیم خان نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے مئی میں کیے گئے دورے پر سعودی ولی عہد کو اپنے وعدے سے متعلق یاددہانی کروائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد کی زندگی کے چند گمنام گوشے

خیال رہے کہ عمران خان نے محمد بن سلمان سے کہا تھا کہ 3 ہزار پاکستانی معمولی جرائم کے باعث سعودی جیلوں میں قید ہیں، وہ غریب ہیں اور ان کے بچے اور اہل خانہ یہاں پاکستان میں انتہائی پریشان ہیں، میری سعودی عرب سے خصوصی درخواست ہے کہ وہ ان مقید پاکستانیوں کو اپنے لوگوں کی طرح سمجھیں کیونکہ ہم سعودیوں کو اپنا سمجھتے ہیں اور اسی طرح آپ بھی انہیں اپنا سمجھیں۔

سعودی ولی عہد نے وزیراعظم پاکستان کی درخواست پر سعودی عرب میں قید پاکستانیوں اور مزدوروں کے معاملے کا جائزہ لینے کا یقین دلاتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں۔

کارٹون

کارٹون : 3 دسمبر 2024
کارٹون : 2 دسمبر 2024