پولیو کے 5 نئے کیسز کے بعد رواں برس متاثرہ بچوں کی تعداد 37 ہوگئی
خیبرپختونخوا میں مزید 5 پولیو کیسز سامنے آنے کے بعد رواں سال کے 6 ماہ کے دوران ملک میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 37 تک پہنچ گئی۔
ملک میں روز بروز پولیو کے شکار بچوں کی تعداد میں اضافے نے محکمہ صحت اور انسداد پولیو مہم کے حکام کو تشویش کا شکار کردیا۔
خیبر پختونخوا کے ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) کے کووآرڈینیٹر نے بتایا کہ پولیو کیسز صوبے کے 2 اضلاع میں رپورٹ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں پولیو کے 3 نئے کیسز سامنے آگئے
پولیو سے متاثر ہونے والے بچوں کو انسداد پولیو ویکسین نہیں پلائی گئی تھی جن میں 3 بچوں کا ضلع بنوں جبکہ 2 کا تعلق تورغر سے ہے۔
خیال رہے کے خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کو عمر بھر کے لیے معذوری کا سبب بننے والی بیماری پولیو کے حوالے سے سب سے زیادہ خطرناک قرار دیا جاچکا ہے۔
مزید 5 کیسز سامنے آنے کے بعد صوبے میں رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 31 ہوگئی ہے جبکہ ملک میں پولیو کی کیسز کی مجموعی تعداد 37 تک پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں: پولیو کیسز میں اضافے کے بعد انسداد پولیو پروگرام میں اصلاحات متعارف
یاد رہے کہ پاکستان، افغانستان کی طرح ان دو آخری ممالک میں سے ایک ہے جہاں پولیو وائرس کے نئےکیسز سامنے آرہے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں سال کے دوران ملک میں پولیو کے 37 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے صوبہ خیبرپختونخوا میں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد31، سندھ میں 3 اور پنجاب میں بھی 3 کیسز سامنے آچکے ہیں۔
قبل ازیں ملک میں 17 جون سے انسداد پولیو مہم کا دوبارہ آغاز کیا گیا تھا جس کے دوران سندھ کے 16، بلوچستان کے 13، خیبرپختونخوا کے 3 اور پنجاب کے 7 اضلاع میں بچوں کو پولیو ویکسین پلائی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بنوں میں پولیو کا آٹھواں کیس سامنے آگیا
پولیو کی اس مہم کے دوران 55 لاکھ 30 ہزار بچوں کو سندھ، 43 لاکھ 10 ہزار بچوں کو پنجاب، 13 لاکھ 20 ہزار بچوں کو بلوچستان اور 11 لاکھ بچوں کو خیبر پختونخوا میں پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔