• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

شرمیلا فاروقی نے شرجیل میمن سے برآمد بوتلوں میں 'شہد' کا دعویٰ جھوٹا قرار دیدیا

شائع July 2, 2019
میری فریال تالپور سے اتنی قربت نہیں ہے جتنی آصف علی زرداری سے ہے، شرمیلا فاروقی — فائل فوٹو
میری فریال تالپور سے اتنی قربت نہیں ہے جتنی آصف علی زرداری سے ہے، شرمیلا فاروقی — فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما اور سابق رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی نے پارٹی کے رہنما شرجیل میمن سے ہسپتال میں برآمد ہونے والی بوتلوں میں 'شہد' کے دعوے کو جھوٹا قرار دے دیا۔

نجی ٹی وی چینل 'اے آر وائی نیوز' کے پروگرام میں اس سوال کہ کیا شرمیل میمن سے برآمد بوتلوں میں واقعی شہد تھا، شرمیلا فاروقی نے جواب دیا 'نہیں'۔

واضح رہے کہ اگست 2018 میں اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کلفٹن میں قائم ڈاکٹر ضیاالدین ہسپتال کے ایک کمرے میں اچانک 'چھاپہ' مارا تھا جہاں شرجیل میمن داخل تھے اور کمرے کو سب جیل قرار دیا گیا تھا اور یہاں سے 'شراب کی بوتل برآمد' ہونے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔

شرجیل میمن کے کمرے سے بوتلیں برآمد ہونے کے فوری بعد پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ان بوتلوں میں شراب نہیں بلکہ 'شہد' اور 'زیتون کا تیل' تھا۔

بعد ازاں چیف پیتھالوجسٹ اینڈ کیمیکل ایگزامنر ڈاکٹر زاہد انصاری کی دستخط شدہ رپورٹ بھی سامنے آئی، جس میں کہا گیا کہ شرجیل میمن کے کمرے سے برآمد ہونے والی بوتلوں کے مواد کے کیمیکل جائزہ رپورٹ کے مطابق بوتلوں میں شہد اور زیتون تیل تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شرجیل میمن شراب کیس: معلومات افشا کرنے پر ڈاکٹر معطل

شرجیل میمن کے خون کے نمونے بھی لیے گئے تھے اور ان کی رپورٹ میں بھی شراب کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ملا تھا۔

سندھ کے محکمہ اطلاعات میں تقریباً 5 ارب 75 کروڑ روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس میں گرفتار پیپلز پارٹی رہنما اور سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کو چند روز قبل درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد کراچی کی سینٹرل جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی گرفتاری پر ان کے دفاع میں سامنے نہ آنے پر شرمیلا فاروقی نے کہا کہ 'اچھے برے وقت میں میں ان کے ساتھ ہوں لیکن صرف ٹی وی پر ان کا دفاع کرنا ہی ضروری نہیں ہے، تاہم انہیں جب بھی میری ضرورت ہوگی میں حاضر ہوں گی۔'

جولائی 2018 کے عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ نہ ملنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ 'ٹکٹ نہ ملنے پر میں پارٹی قیادت سے خائف تھی اور اب بھی ہوں، لیکن اس کی وجہ آصف علی زرداری نہیں بلکہ پارٹی کے کچھ اور لوگ تھے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'میری فریال تالپور سے اتنی قربت نہیں ہے جتنی آصف علی زرداری سے ہے۔'

مزید پڑھیں: پارک لین کیس: نیب نے آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

پیپلز پارٹی کے بطور جماعت کرپشن کرنے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔'

حکمرانی کے اعتبار سے شرمیلا فاروقی نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے مقابلے میں بہتر قرار دیا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ قائم علی شاہ سندھ کے موجودہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے بہتر تھے۔

عمران خان کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'وہ صاف اور شفاف طریقے سے وزیر اعظم منتخب نہیں ہوئے اور اس کا فیصلہ عدالت نہیں بلکہ عوام کریں گے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ملک کے بہتر مفاد میں اس وقت تمام سیاسی جمہوری سوچ رکھنے والی جماعتوں کا ساتھ چلنا ضروری ہے۔'

نواز شریف کو قید کی سزا سنائے جانے سے متعلق شرمیلا فاروقی نے کہا کہ 'یہ مکافات عمل ہے، انہوں نے بہت سے لوگوں کو نکالا اور زیادتی کی اس لیے انہیں نکلنا ہی تھا، جبکہ ان کے نکلنے کی وجہ ان کا جھوٹ بھی ہے۔'

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024