مسلم لیگ کے مزید 10 اراکین اسمبلی کی وزیراعظم سے ملاقات
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک رکن قومی اسمبلی نے تصدیق کی کہ مسلم لیگ (ن) کے تقریباً 10 اراکین قومی اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔
واضح رہے کہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) دعویٰ کرچکی ہے کہ مزید 15 لیگی اراکین اسمبلی کی عمران خان سے ملاقات متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ کے 15 اراکین اسمبلی کی عمران خان سے ملاقات، نعیم الحق کا دعویٰ
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے ’ڈسپلنری‘ کمیٹی تشکیل دے دی۔
اس حوالےسے بتایا گیا کہ مذکورہ ڈسپلنری کمیٹی ناراض اراکین اسمبلی سے ملاقات کرے گی جنہوں نے قیادت کو اعتماد میں لے بغیر ہی وزیراعظم عمران سے ملاقات کی اور ساتھ ہی ڈسپلنری کمیٹی لیگی اراکین اسمبلی سے ملے گی جنہیں اپنے حلقے میں’مسائل‘ درپیش ہیں۔
وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے 15 لیگی ایم پی ایز میں میاں جلیل احمد شرقپوری نے بتایا کہ جب وہ بنی گالا پہنچے تو پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک ایم پی اے سمیت ان کی پارٹی کے 9 رہنما بھی موجود تھے۔
ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق نجی چینل اور صحافیوں سے بات چیت میں انہوں نے بتایا کہ بیشتر ایم پی ایز کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے تاہم جلیل احمد شرقپوری نے پیپلز پارٹی کے رہنما کا نام ظاہر کرنے سے انکار کردیا۔
مزیدپڑھیں: مریم نواز کو مسلم لیگ (ن) کا نائب صدر بنانا غیر قانونی ہے، حکومت
ایک سوال کے جواب میں جلیل احمد شرقپوری نے بتایا کہ انہوں نے اپنے حقلے سے متعلق چند مسائل کے حل کے لیے جون کے آغاز میں ملاقات کی درخواست دی تھی تاہم انہیں 29 جون کو مدعو کیا گیا۔
واضح رہے میاں جلیل احمد شرقپوری، عطاالرحمٰن، رانا محمود الحق، قاسم ہنجرا، شعیب اویسی، فیصل نیازی، چوہدری اشد، نشاط، اشرف انصاری، مولانا غوث الدین، غضنفر لانگا اور اظہر ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے وزیراعظم سے ملاقات کی تاہم میاں شرقپوری، مالانا غوث الدین اور نشاط نے اپنی قیادت کو عمران خان سے ملاقات سے قبل اعتماد میں لیا تھا۔
واضح رہے کہ 30 جون کو ڈان میں خبر شائع ہوئی تھی کہ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے 15 اراکین قومی اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں ان پر اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر ’مکمل اعتماد‘ کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کی تنظیم نو، شاہد خاقان سینئر نائب صدر،مریم نواز نائب صدر مقرر
وزیراعظم کے خصوصی معاون نعیم الحق نے رات گئے ٹوئٹ میں تصدیق کی تھی کہ وزیراعظم سے مسلم لیگی رہنماؤں کی ملاقات سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلم لیگ ن کے اراکین قومی اسمبلی کی امیدیں اپنی پارٹی سے منشتر ہورہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے 15 اراکین قومی اسمبلی نے بنی گالامیں ڈیڑھ گھنٹہ گزارا۔
مسلم لیگ (ن) کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ملاقات سے متعلق رپورٹ کو مسترد کیا اور دعویٰ کیا تھا کہ یہ محض ایک حربہ جس کے تحت تحریک انصاف کی حکومت لوگوں کی توجہ بجٹ سے ہٹانا چاہتی ہے جو عالمی مالیاتی ادارے نے تیار کیا۔