گیس کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری، پیپلزپارٹی نے نرخ میں اضافہ مسترد کردیا
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا) نے گیس کے نرخوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس میں ماہانہ 50 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ماہانہ 100 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے گیس 127 سے بڑھا کر 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیے گئے ہیں۔
200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے گیس کی قیمت 264 روپے سے بڑھا کر553 روپے اور 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے 275 روپے سے بڑھا کر 738 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمتوں میں 200 فیصد تک اضافے کا امکان
نوٹی فکیشن کے مطابق ماہانہ 400 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے گیس کی قیمت 780 سے بڑھا کر 1107روپے اور 400 یونٹ سے زائد استعمال کرنے والے صارفین لے 1460 روپے ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیا گیا ہے۔
گیس کے نرخ میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔
ترجمان چیئرمین پیپلزپارٹی مصطفیٰ نواز کھوکر نے گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا۔
سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکر نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت معیشت کو مہنگائی کے ذریعے چلانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر روز بجلی، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گیس کی قیمتوں میں 191 فیصد تک اضافے کی منظوری
مصطفیٰ نواز کھوکر نے کہا کہ مہنگائی کا جن بے قابو اور حکومت ناکام ہو چکی ہے، ثابت ہو چکا ہے کہ حکومت کی کوئی معاشی پالیسی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کی جیبوں پر ڈاکے ڈال کر خسارہ پورا کرنا ہی حکومت کی پہلی اور آخری پالیسی ہے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ چیئرمن بلاول بھٹو زرداری حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف میدان میں نکلیں ہیں، بلاول بھٹو، عوام کو حکومت کے خلاف منظم کر رہے ہیں۔
ترجمان پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں ملک کو انتشار کی طرف دھکیل رہی ہیں، پیپلز پارٹی ملک کو انتشار سے بچانے کیلئے رابطہ عوام مہم شروع کر چکی ہے۔