• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

دل ایک منٹ میں کتنی بار دھڑکنا چاہیے؟

شائع June 29, 2019
صحت مند دل فی منٹ کتنی بار دھڑکتا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو
صحت مند دل فی منٹ کتنی بار دھڑکتا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو

کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ دل ایک منٹ میں کتنی بار دھڑکتا ہے؟ یا کتنی بار دھڑکنا چاہیے؟

آسان الفاظ میں صحت مند دل فی منٹ کتنی بار دھڑکتا ہے، اس بارے میں کوئی اندازہ ہے؟

اگر نہیں تو جان لیں کہ بالغ افراد میں پرسکون حالت میں دل کی دھڑکن کی رفتار 60 سے 100 کے درمیان ہونے کو نارمل سمجھا جاتا ہے۔

امریکا کے مایو کلینک کے مطابق عام طور پر آرام کی حالت میں دل کی دھڑکن کی سست رفتار دل کے موثر افعال اور شریانوں کی اچھی فٹنس کی علامت ہوتی ہے۔

مثال کے طور پر ایک تربیت یافتہ ایتھلیٹ کی دل کی دھڑکن پرسکون حالت میں 40 فی منٹ ہوسکتی ہے۔

اپنے دل کی دھڑکن کی رفتار جاننے کے لیے بس نبض پر 2 انگلیاں رکھیں یا نرخرے کے سائیڈ میں شہادت اور دیگر تین انگلیوں کو رکھیں۔

جب نبض محسوس ہو تو دھڑکن کے نمبروں کو 15 سیکنڈ تک گن لیں اور پھر اسے 4 سے ضرب دے کر آپ جائیں گے کہ فی منٹ دل کتنی بار دھڑک رہا ہے۔

ویسے اب اسمارٹ فونز میں بھی ایسی ایپس عام موجود ہیں جن کی مدد سے بھی دل کی دھڑکن کی فی منٹ رفتار کو بہت آسانی سے جان سکتے ہیں۔

ویسے کئی عناصر بھی دل کی دھڑکن کی رفتار پر اثر انداز ہوتے ہیں جیسے عمر، فٹنس اور جسمانی سرگرمیاں، تمبا کونوشی کی عادت، ذیابیطس یا کولیسٹرول کا مرض، گرم موسم، جسم کی پوزیشن، جذبات، جسامت اور ادویات وغیرہ۔

اگر آپ کے دل کی دھڑکن غیرمعمولی طور پر بہت زیادہ یا کم ہے تو یہ کسی مسئلے کا عندیہ بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

اگر دل کی دھڑکن مسلسل 100 فی منٹ سے زیادہ ہو یا آرام کی حالت میں 60 سے کم ہو اور اس کے ساتھ دیگر علامات جیسے سرچکرانے، سانس لینے میں مشکل یا غشی کا احساس ہو تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024