اپوزیشن کے فیصلے کے بعد حکومتی اراکین کا چیئرمین سینیٹ سے اظہار یکجہتی
اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کیلئے آئینی راستہ اپنانے کا فیصلہ کرنے کے بعد حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں پر مشتمل وفد نے صادق سنجرانی سے ملاقات کی اور اظہار یکجہتی کیا۔
ملاقات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان مسلم لیگ (ق)، بلوچستان عوامی پارٹٰ اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈٰ اے) کے اراکین موجود تھے۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن جماعتوں کا آئینی طریقے سے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ
اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے اظہار خیال کیا کہ انہوں نے ہمیشہ سے متوازن طریقے سے ایوان چلایا ہے، چیئرمین کو سب پتہ ہوتا ہے کہ ایوان کے اندر حالات کیا ہیں۔
اس موقع پر صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آپ کو ہٹایا جارہا ہے، آپ کے خلاف تحریک چل رہی ہے، آپ کیا کہیں گے؟ جس پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے جواب دیا کہ میں اس معاملے پر کچھ نہیں کہوں گا۔
علاوہ ازیں وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ ہم تمام لوگ چیئرمین سینیٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، چیئرمین سینیٹ نے احسن انداز میں ایوان کی کارروائی چلائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ نے حکومت کے بجائے اپوزیشن کو زیادہ ٹائم دیا، ہم چیئرمین سینیٹ کے ہاتھ مضبوط کرنے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے سے تمام مسائل حل نہیں ہوں گے،حکومت لرز جائے گی'
خیال رہے کہ گزشتہ کئی روز سے اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا معاملہ زیربحث رہا ہے جبکہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی باتیں بھی سامنے آرہی ہیں۔
اسی حوالے سے اپوزیشن جماعتوں نے اپنی کل جماعتی کانفرنس میں چیئرمین سینیٹ کو آئینی طریقے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ گزشتہ روز سابق صدر آصف زرداری بھی کہہ چکے ہیں کہ آئینی طور پر صادق سنجرانی کو ہٹانے کے لیے ایوان بالا میں اپوزیشن کو مطلوبہ تعداد میں ووٹ درکار ہیں۔
قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے بھی کہا تھا چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے سے تمام مسائل حل تو نہیں ہوں گے لیکن جعلی مینڈیٹ والی حکومت لرز جائے گی۔