افغان صدر اشرف غنی 2 روزہ دورے پر جمعرات کو پاکستان پہنچیں گے
وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر افغان صدر اشرف غنی جمعرات (کل) کو 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی 'اے پی پی' کے مطابق افغان وزرا، مشیران، سینئر عہدیداران اور کاروباری شخصیات سمیت اعلیٰ سطح کا وفد بھی اشرف غنی کے ہمراہ ہوگا۔
ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق افغان صدر اپنے دورے کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات، جبکہ وزیر اعظم عمران خان سے وفود کی سطح پر مذاکرات کریں گے۔
دوطرفہ ملاقاتوں اور مذاکرات میں سیاسی، تجارتی، معاشی، سیکیورٹی، امن و مفاہمت، تعلیم اور عوامی سطح پر تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو تقویت دینے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
افغان صدر لاہور کا دورہ بھی کریں گے جہاں وہ بزنس فورم میں شریک ہوں گے جس میں دونوں ممالک کے کاروباری نمائندے موجود ہوں گے۔
یہ افغان صدر کا پاکستان کا تیسرا دورہ ہوگا جو حال ہی میں امن و استحکام کے لیے افغانستان ۔ پاکستان ایکشن پلان کے پہلے جائزہ اجلاس کے بعد کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم پاکستان اور افغان صدر خطے میں قیام امن کیلئے پُرعزم
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور افغانستان کے صدر اشرف غنی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا جس میں دونوں ممالک کے رہنماؤں نے خطے میں امن قائم کرنے کی کوششوں کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق اس رابطے میں پاکستان اور افغانستان نے اپنے جغرافیائی محل وقوع سے فائدہ اٹھا کر علاقائی روابط کو بڑھانے، سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے حقیقی اقتصادی قوت استعمال کرنے، غربت کے خاتمے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق کیا۔
پاکستان کے وزیراعظم نے مشترکہ مفادات سے متعلق معاملات پر جامع تبادلہ خیال کرنے کے لیے افغان صدر اشرف غنی کو ایک مرتبہ پھر دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی تھی۔
بعد ازاں اشرف غنی نے کہا کہ وہ 27 جون کو پاکستان کا دورہ کرکے اسلام آباد کے ساتھ نئے تعلقات کا دور شروع کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں پرامید ہوں کہ دورہ مثبت رہے گا‘۔