• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

لورالائی: پولیس لائنز میں دہشتگردی کی کوشش ناکام، 3 حملہ آور ہلاک

شائع June 26, 2019
دہشت گرد مرکزی دروازے سے پولیس لائنز میں داخل ہوئے تھے۔  — فوٹو: ڈان نیوز
دہشت گرد مرکزی دروازے سے پولیس لائنز میں داخل ہوئے تھے۔ — فوٹو: ڈان نیوز

بلوچستان: لورالائی میں پولیس نے دہشتگردی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ایک حملہ آور کو ہلاک کردیا جبکہ 2 خودکش بمباروں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا، تاہم اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق دہشت گرد پولیس لائنز کے مرکزی دروازے سے داخل ہوئے، تاہم وہاں موجود ایک دہشتگرد کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا۔

دریں اثنا دوسرے دہشت گرد نے پولیس لائنز میں داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ ان دونوں کے مارے جانے کے بعد ایک اور دہشت گرد نے خود کو مین گیٹ پر دھماکے سے اڑایا۔

واقعے میں ایک اہلکار حوالدار اللہ نواز شہید ہوئے جن کا تعلق ڈیرہ غازی خان سے ہے۔

مزید پڑھیں: لورالائی میں ایف سی ٹریننگ سینٹر پر حملہ، 4 اہلکار شہید

زخمیوں میں اے ایس پی لورالائی عطاالرحمان اور ایک خاتون سمیت 4 اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) بلوچستان پولیس محسن حسن بٹ نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردوں نے پولیس لائنز پر اس وقت حملہ کیا جب اہلکارو اپنی محکمانہ ترقی کے لیے امتحان میں مصروف تھے، تاہم ڈیوٹو پر مامور پولیس اہلکاروں کی بروقت کارروائی سے یہ حملہ پسپا ہوا۔

واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی کا عمل شروع کیا تاہم یہمکمل ہونے کے بعد اسے کلیئر قرار دے دیا۔

خیال رہے کہ رواں برس کے آغاز میں دہشت گردوں نے ایف سی ٹریننگ سینٹر پر حملہ کردیا تھا، جس کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

وزیراعلیٰ کی واقعے کی مذمت

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے لورالائی کے پولیس لائنز میں پیش آنے والے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جبکہ پولیس اہلکار کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار بھی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے پولیس اہلکاروں نے دلیری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کرکے حملے کو ناکام بنایا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'پولیس کی بروقت کارروائی اور بھرپور ردِعمل نے یہ ثابت کیا ہے کہ ہمارے سیکیورٹی ادارے ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔

جام کمال خان نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ ہمارا عزم پختجہ ہے اور ہم ان بزدلانہ حملوں سے مرعوب نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی قربانیاں نا قابل فراموش ہیں، شہدا کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے شہید پولیس اہلکار کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی بھی کی اور کہا کہ حکومت اس مشکل گھڑی میں شہید پولیس اہلکار کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024