• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

'پاک-افغان تعلقات پر کسی کو عدم اعتماد پیدا کرنے نہیں دیں گے'

شائع June 22, 2019
یہ خوش آئند ہے کہ سب نے افغان امن عمل کے لیے فوجی نہیں بلکہ سیاسی ضل کی ضرورت کو سمجھا، شاہ محمود قریشی — فوٹو: ڈان نیوز
یہ خوش آئند ہے کہ سب نے افغان امن عمل کے لیے فوجی نہیں بلکہ سیاسی ضل کی ضرورت کو سمجھا، شاہ محمود قریشی — فوٹو: ڈان نیوز

وزیرخارجہ شاہ محمد قریشی نے افغان امن عمل سے متعلق منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات پر کسی کو عدم اعتماد پیدا کرنے نہیں دیں گے۔

بھوربن میں 'لاہور پراسس' کے نام سے منعقدہ اس کانفرنس میں افغانستان کی 18سیاسی جماعتوں اور گروپس کے 45 مندوبین شریک ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ خوش آئند ہے کہ سب نے افغان امن عمل کے لیے فوجی نہیں بلکہ سیاسی حل کی ضرورت کو سمجھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پائیدار امن کے لیے پاک-افغان مقاصد مشترک ہیں، لہٰذا ایک دوسرے کے درمیان عدم اعتماد کی فضاء کسی کے مفاد میں نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: افغان امن عمل: طالبان وفد کے چینی حکام سے مذاکرات

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نہ صرف پرامن، متحد، مستحکم، خوشحال اور ترقی کرتا افغانستان چاہتا ہے بلکہ اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات چاہتا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ الزام تراشی کے ماحول سے نکلنا ہوگا، افغانستان اور پاکستان اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف نہ استعمال ہونے دیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے کا حل فوجی نہیں بلکہ مصالحت ہے، کیونکہ دونوں ممالک کے مشترکہ دشمنوں نے پاک افغان تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی۔

افغان میں جاری شورش پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان بحران کی وجہ سے پاکستان بہت متاثر ہوا، تاہم پرامن اور خوشحال افغانستان سب کے مفاد میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’افغان امن عمل مکمل ہوتے ہی وسط ایشیائی ممالک سے تجارت میں اضافہ ہوگا‘

پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلام آباد کابل کی آزادی اور خودمختاری کا احترام کرتا ہے جبکہ اس کے بارے میں پاکستان کا نقطہ نظر بھی واضح ہے۔

تقریب کے آغاز میں لاہور مرکرز بائے امن و تحقیق کے سربراہ اور سابق سیکریٹری خارجہ شمشاد احمد خان نے خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں جنگ و جدل کو ختم کر کے امن کو موقع دینا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین پر تمام سیاسی جماعتوں اور دھڑوں کو مذاکرات کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: امریکا، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کا معترف

انہوں نے مزید کہا کہ پرامن اور خوشحال خطے کے لیے افغان امن ناگزیر ہے، علاقائی خصوصاً پاکستان کا امن و استحکام براہ راست افغان امن سے جڑا ہے۔

شمشاد احمد خان نے یہ بھی کہا کہ پرامن، متحد، مستحکم، خوشحال اور ترقی کرتا افغانستان، پاکستان کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے افغانستان کی جغرافیائی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان، پاکستان کے لیے وسطی ایشیائی ممالک کا دروازہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024