بٹ کوائن کے مقابلے میں فیس بک کی ڈیجیٹل کرنسی لبرا متعارف
فیس بک نے سب سے پہلے انٹرنیٹ پر رابطوں کا انداز بدلا اور اب دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ چاہتی ہے کہ اس کے 2 ارب 38 کروڑ صارفین کرپٹو یا ڈیجیٹل کرنسی کے بارے میں بھی اپنا طرز فکر بدلیں۔
یہی وجہ ہے کہ فیس بک اور اس کے شراکت داروں نے منگل کو دنیا بھر میں مقبول بٹ کوائن کے مقابلے میں اپنی ڈیجیٹل کرنسی لبرا اور ڈیجیٹل والٹ کو متعارف کرایا ہے، جس کے بارے میں کئی ماہ سے رپورٹس سامنے آرہی تھیں۔
اس ڈیجیٹل کرنسی کو ایک گورننگ بورڈ کنٹرول کرے گا جبکہ اس کو مضبوط بنانے کے لیے مستحکم مالیاتی اثاثے مختص کیے جائیں گے اور یہ صارفین کے لیے 2020 کی پہلی ششماہی میں دستیاب ہوگی۔
فیس بک میں کافی عرصے سے کئی ممالک میں صارفین کے لیے پیسوں ارسال کرنے کی سہولت دستیاب ہے جبکہ وہ اس پلیٹ فارم پر مختلف اشیا کی کریداری بھی کرسکتے ہیں، اپنی ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے بھی فیس بک اس طرح کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرے گی۔
فیس بک اس ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے لوگوں کی روزمرہ کی زندگی کے لیے اپنی اہمیت کو زیادہ اہم بنانا چاہتی ہے اور اگر لبرا کو کامیابی ملتی ہے تو وہ نئے صارفین کو بھی اپنی جانب متوجہ کرسکے گی اور زیادہ وقت تک انہیں آن لائن بھی رکھ کر اشتہارات کے ذریعے زیادہ آمدنی حاصل کرسکے گی۔
یہ کرنسی اس وقت متعارف کرائی گئی ہے جب یہ کمپنی میسنجر، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کو مدغم کرکے ایک میسجنگ پلیٹ فارم بنانا چاہتی ہے جبکہ لبرا کے لیے جو ڈیجیٹل والٹ استعمال ہوگا وہ میسنجر اور واٹس ایپ میں ہوگا، تاہم انسٹاگرام میں اسے فی الحال نہیں متعارف کرایا جائے گا۔
فیس بک اور اس کے شراکت داروں (اس اتحاد کو لبرا ایسوسی ایشن کا نام دیا گیا ہے) کا کہنا ہے کہ اس وقت لوگوں میں ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے کافی خدشات پائے جاتے ہیں اور ہم انہیں دور کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لبرا کو مضبوط بنانے کے لیے اثاثے مختص کیے جائیں گے جو کہ بینک ڈپازٹ اور حکومتی سیکیورٹیز کی شکل میں مستحکم اور اچھی ساکھ والے بینکوں میں ہوں گے۔
لبرا ایسوسی دنیا بھر میں ریگولیٹرز کے ساتھ مل کر کرپٹو کرنسی اصلاحات کے ذریعے منی لانڈرنگ کے انسداد کو یقینی بنائے گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق فیس بک کی دنیا بھر میں رسائی اس کرنسی کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے کیونکہ دنیا بھر میں لوگ فیس بک، انسٹاگرام، واٹس ایپ یا میسنجر استعمال کرتے ہیں۔
فیس بک کی جانب سے کوشش کی جائے گی کہ صارفین کے لیے ڈیجیٹل سکوں کو خریدنے کا عمل آسان بنایا جائے اور اس کے لیے ایک ڈیجیٹل والٹ کیلیبرا تیار کیا جارہا ہے جسے آئی فون یا اینڈرائیڈ فونز پر ایپ کی شکل میں ڈاﺅن لوڈ کیا جاسکے گا یا میسنجر اور واٹس ایپ پر کیلیبرا لوگوں پر کلک کرکے اسے بنایا جاسکے گا۔
فراڈ کی روک تھام کے لیے فیس بک کی جانب سے صارفین سے ان کی شناخت کی تصدیق کا کہا جائے گا جس کے لیے ڈرائیونگ لائسنس یا ایسے ہی شناختی دستاویز ڈاﺅن لوڈ کرنے کا کہا جاسکتا ہے۔
کمپنی کی جانب سے اس معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا مگر اس کا انحصار مقامی ریگولیٹرز قوانین پر ہوگا جبکہ صارفین اپنے بینک اکاﺅنٹ کو بھی ایپ سے لنک کرسکیں گے۔
صارفین لبرا کوائن کی مدد سے مارکیٹ پلیس پر اشیا کی خریداری کرسکیں گے، عطیات دے سکیں گے یا کمپنیوں سے اپنی پسند کی چیزیں خرید سکیں گے۔
ابتدائی صارفین کو کچھ لبرا کوائن اس وقت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب وہ اپنا ایک اکاﺅنٹ بنالیں گے اور دوستوں کو ایپ کے استعمال کا مشورہ دیں گے۔
فیس بک کے مطابق اس سروس کی بدولت دنیا بھر میں اپنے پیاروں کو پیسے بھیجنا عام بینکوں کے مقابلے میں سستا ثابت ہوگا، کیونکہ ٹرانزیکشن فیس ایک پینی سے بھی کم ہوگی۔
اس سروس میں فیس بک کے ساتھ 28 شراکت دار موجود ہیں جن میں پے پال، ویزا، اوبر، کوائن بیس اور مرسی کارپس سمیت دیگر شامل ہیں اور توقع ہے کہ 2020 تک یہ تعداد سو تک پہنچ جائے گی۔