• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

’حکومت اسپیکر اسمبلی کی نہیں سنتی تو وہ استعفیٰ دے دیں‘

شائع June 17, 2019
وزیراعظم اور حکمران جماعت قومی اسمبلی کے اجلاس  کو روک رہے ہیں، شاہد خاقان عباسی
—  فوٹو/اسکرین شاٹ
وزیراعظم اور حکمران جماعت قومی اسمبلی کے اجلاس کو روک رہے ہیں، شاہد خاقان عباسی — فوٹو/اسکرین شاٹ

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اگر حکمران جماعت اسپیکر اسمبلی کی نہیں سنتی تو وہ استعفیٰ دیں اور باعزت طریقے سے گھر چلے جائیں۔

حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے احتجاج کے باعث قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے کے بعد پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسپیکر صاحب ایوان سنبھالنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو اسپیکر اپوزیشن کو بولنے نہ دے وہ ایوان کیسے چلائے گا اور آج ان کی اپنی جماعت جس نے انہیں منتخب کیا تھا اسپیکر کے خلاف ہے اور وہ ان کی سنتی نہیں ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ آج کی حقیقت ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کو وزیراعظم اور حکمران جماعت روک رہی ہے اور یہ پاکستان کی بدنصیبی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومتی اراکین نہیں چاہتے بجٹ اجلاس جاری رہے، خواجہ آصف

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مقصد صرف ایک ہے کہ اس عوام دشمن اور آئی ایم ایف کے بجٹ سے توجہ ہٹائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا ایک دن لگے، ایک ہفتہ ، ایک مہینہ، ایک سال لگے اپوزیشن لیڈر تقریر کریں گے، پاکستان کے عوام کی بات کریں گے اور اس حکومت کا کھوکھلا پن، عوام دشمن پالیسیاں قوم کے سامنے رکھیں گے۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ ایوان میں بولنے کی اجازت نہیں، 38 سال میں پہلا ایوان دیکھا ہے جس میں بولنے کی اجازت نہیں ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسپیکر صاحب سے کہتا ہوں کہ اپنی، ایوان اور جمہوریت کی بےعزتی نہیں کروائیں، اگر حکمران جماعت آپ کی نہیں سنتی تو استعفیٰ دیں اور باعزت طریقے سے گھر چلے جائیں۔

حکمران جماعت اسمبلی چلنے نہیں دینا چاہتی، خواجہ آصف

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت نے پہلے 100 دن مانگے، پھر 3 مہینے مانگے اب 10 مہینے ہونے کو آئے ہیں اور ان کی ناکامیوں کے ملبے تلے پاکستان کے عوام دب چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ حکمران جماعت اسمبلی چلنے نہیں دینا چاہتی ، اگر اسمبلی نہیں چلے گی تو ان کا نقصان تو ہوگا ہی لیکن قوم کا، آئین کا اور جمہوریت کا نقصان بھی ہوگا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ جب بھی سویلین طاقتیں ناکام ہوئی ہیں تو کوئی نہ کوئی ایسا اقدام ہوا ہے جو غیر آئینی ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ آج اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں چند دن پہلے جو ہوا حکومتی جماعت کی جانب سے ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں بجٹ سیشن کے دوران پھر ہنگامہ آرائی، اجلاس کل تک ملتوی

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہناتھا کہ اپوزیشن کے پاس پروڈکشن آرڈر، مہنگائی اور عوام کے مسائل کا جواز موجود ہے لیکن ان کے پاس صرف یہ جواب ہے کہ ان سے حکومت نہیں چل رہی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم خود ہدایات دیتے ہیں کہ اسمبلی نہ چلنے دیں، وزیروں کی مایوسی اتنی بڑھ گئی ہے کہ وہ صحافیوں کو تھپڑ مار رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فرسٹریشن کا اظہار ہے کہ ان کے قابو میں چیزیں نہیں رہیں، کوئی 5 ہزار کوئی 6 ہزار لوگوں کو مارنے کی بات کررہا ہے، ان سے کوئی کام نہیں ہورہا ہے اور اب لوگوں کو مارنے کی بات کررہے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ فرسٹریشن کا یہ حال ہے کہ یہ لوگ جن عہدیداروں کے خلاف لکھتے اور عدالتوں میں جاتے تھے کہ ان کی تعیناتی غیر قانونی ہے آج خود انہی لوگوں کو ملازمت دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کم مائیگی اور دیوالیہ پن دیکھیں، آج نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی وزارت عظمی کے دوران جو لوگ ہم نے تعینات کیے یہ ان لوگوں کی مدد سے اپنی حکومت چلانے کی کوشش کررہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024