اشتہارات کے لیے رنگ گورا نہیں کرسکتی: ماڈل مشک کلیم
ماڈل مشک کلیم نے ملک میں سانولی یا گندمی رنگت والی خاتون کے مقابلے گوری رنگت والی لڑکیوں کو ترجیح دیے جانے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان کی پہنچان سانولی رنگت ہے۔
متعدد فیشن ویکس میں کئی برانڈز کو متعارف کرانے والی ماڈل مشک کلیم نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے انکشاف کیا کہ ان کی رنگت کی وجہ سے کپڑوں کے کچھ برانڈز کو مسئلہ ہے۔
ماڈل نے یہ انکشاف بھی کیا کہ کپڑوں کے برانڈز تشہیری اشتہارات میں فوٹوشاپ کے ذریعے ان کی رنگت کو سانولے سے گورا کررہے ہیں۔
ماڈل نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے واضح کیا کہ ان کی پہچان ایک گوری رنگت نہیں بلکہ سانولی اور گندمی رنگت کی ماڈل کے طور پر ہے اور انہیں اپنے رنگ پر فخر ہے۔
ماڈل نے اپنی پوسٹ کے ذریعے تمام گاہکوں کو مطلع کیا کہ جو اپنے برانڈ کی تشہیر کے لیے کسی گوری رنگت والی لڑکی کی تلاش میں ہیں یا وہ فوٹو شاپ کے ذریعے ان کا رنگ گورا کرتے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ اشتہار کے لیے ان کی خدمات حاصل کرنے کے بجائے کسی اور ماڈل کی خدمات حاصل کریں۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ لاہور سے تعلق رکھنے والے لان کے کچھ برانڈز کو سانولی اور گندمی رنگت سے مسئلہ ہوتا ہے اور وہ ایسی ماڈلز کے رنگ کو گورا کرتے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ گوری رنگت والی ماڈلز کی خدمات حاصل کریں۔
ماڈل نے سانولی اور گندمی رنگت کے بجائے گوری رنگت کو ترجیح دینے والے افراد پر تنقید بھی کی اور کہا کہ انہیں فضول میں گورا ہونے کا شوق نہیں، ان کی پہچان ان کی سانولی رنگت ہے۔
انہوں نے تمام برانڈز، ماڈل ایجنسیوں اور فوٹوگرافرز پر واضح کیا کہ اگر وہ کسی بھی اشتہار کے لیے ان کی سانولی رنگت کو فوٹوشاپ کے ذریعے گورا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو وہ ان کے بجائے کسی گوری رنگت والی ماڈل کی خدمات حاصل کریں۔
اداکارہ نے اپنی سانولی اور گندمی رنگت پر فخر کرتے ہوئے اسے اپنی شناخت قرار دیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ کسی بھی طرح دباؤ میں آکر کسی بڑے برانڈ کے لیے بھی فوٹوشاپ کے ذریعے اپنی رنگت گوری کرنے کی اجازت نہیں دیں گی۔