’ریلوکٹے‘ چھوڑو اسپیشلسٹ کھلاؤ، عمران خان کا سرفراز احمد کو پیغام
ورلڈکپ 1992 کی فاتح ٹیم کے کپتان اور ملک کے موجودہ وزیراعظم عمران خان نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو بھارت کے خلاف میچ بغیر کسی دباؤ کے کھیلنے اور اسپیشلسٹ کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں اترنے کا مشورہ دے دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارتی ٹیم ایونٹ میں فیورٹ ضرور ہے لیکن پاکستانی ٹیم شکست کا خوف نکال کر میدان میں اترے اور آخری گیند تک لڑے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میچ کا جو بھی نتیجہ آئے اسے ایک اچھے اسپورٹس مین کی طرح قبول کریں، قوم کی دعائیں تمہارے ساتھ ہیں۔
اپنے ایک اور پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کے کپتان کو آج کے میچ میں ’ریلو کٹے‘ کے ساتھ نہیں بلکہ اسپیشلسٹ بلے بازوں اور باؤلرز کے ساتھ میدان میں جانا چاہیے کیونکہ ریلوے کٹے دباؤ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھاتے، خصوصی طور پر ایسے ماحول میں جو آج پیدا ہونے والا ہے۔
سابق کپتان نے موجودہ کپتان کو ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا مشورہ بھی دیا۔
اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم عمران کا کہنا تھا کہ آج دونوں ٹیمیں بہت زیادہ ذہنی دباؤ کے ساتھ میدان میں اتریں گی اور ذہنی پختگی ہی میچ کے نتیجے کا فیصلہ کرے گی۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارے پاس سرفراز احمد کی شکل میں ایک بہادر کپتان موجود ہے اور وہ آج بہترین کارکردگی پیش کرے گا۔
وزیراعظم نے قومی ٹیم کو مشورہ دیا کہ شکست کا خوف نکال دیں کیونکہ انسانی دماغ ایک وقت میں ایک ہی چیز کے بارے میں سوچ سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شکست کا خوف منفی اور دفاعی حکمت عملی کی جانب لے جاتا ہے جس کی وجہ سے مخالفین کی غلطیوں کا فائدہ نہیں ہوتا۔
اپنے کرکٹ کیریئر کے تجربے کو بتاتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب میں نے کرکٹ شروع کی تو میں سمجھتا تھا کہ جیت کے لیے 70 فیصد ٹیلنٹ اور 30 فیصد ذہنی پختگی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن جب میں نے کرکٹ ختم کی تو مجھے احساس ہوا کہ یہ شرح 50-50 فیصد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب میں اپنے دوست گواسر (سابق بھارتی بلے باز سنیل گواسکر) سے اتفاق کرتا ہوں کہ کرکٹ میں ذہنی پختگی 60 فیصد اور ٹیلنٹ 40 فیصد چاہیے ہوتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج میچ میں جیت کے لیے 60 فیصد سے زائد ذہنی پختگی درکار ہوگی۔
تبصرے (1) بند ہیں