ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا معاہدہ، خسرو بختیار
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی مخدوم خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ نے بجٹ میں معاونت کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا معاہدہ کیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے خسرو بختیار نے کہا کہ 'معاہدے کے تحت اس سال 2 ارب 10 کروڑ ڈالر جاری کیے جائیں گے۔'
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں آئندہ مالی سال کے لیے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت 951 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس میں کاروباری سرگرمیوں اور سرکاری و نجی شعبے کی شراکت کے فروغ کے لیے 251 ارب روپے شامل ہیں۔
مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ گزشتہ بجٹ کے 34 ارب روپے کے مقابلے میں آئندہ سال کے بجٹ میں سابق فاٹا کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 73 ارب روپے رکھے گئے ہیں، موجودہ حکومت کی ترقیاتی حکمت عملی میں بلوچستان مرکزی اہمیت کا حامل ہے اور صوبے کے مختلف علاقوں میں 76 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر ملنے کا امکان
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب، جنوبی خیبر پختونخوا اور اندرون سندھ 48 ارب روپے کے منصوبے شروع کیے جائیں گے اور ان پر عملدرآمد کیا جائے گا، تاکہ انہیں ملک کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے کراچی میں 45 ترقیاتی منصوبوں کے لیے 35 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ملک میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے اور وہ ترسیلی نظام، اسمارٹ میٹر اور بجلی سے متعلق دیگر بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرے گی، اس مقصد کے لیے 80 ارب روپے کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت مستقبل کی نسلوں کے لیے پانی محفوظ کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں مہمند، بھاشا اور داسو ڈیموں کے لیے 70 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ اس بجٹ میں زراعت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اور زراعت کے لیے 12 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جو گزشتہ بجٹ کی نسبت ایک ارب روپے زیادہ ہیں۔
مزید پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کی معاشی ترقی میں کمی کی پیشگوئی
انہوں نے کہا کہ حکومت موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے باخبر ہے اور 'صاف و سرسبز پروگرام' کے تحت 9 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ملک کی خارجہ پالیسی آزاد ہے اور کسی ملک کی طرف سے اس پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ امیر قطر بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مستحکم کیا جاسکے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت کوئٹہ ۔ ژوب مغربی راہداری شاہراہ پر کام شروع کردیا گیا ہے جبکہ سکھر ۔ حیدرآباد کی مغربی راہداری پر کام جلد مکمل کر لیا گا۔