'بھارت کو تمام اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی دوبارہ پیشکش کی ہے'
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت کو ایک بار پھر تمام اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی پیشکش کی ہے جو مسائل کے حل کا واحد راستہ ہے۔
کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں روسی خبر ایجنسی 'اِسپوتنِک' کو انٹرویو کے دوران عمران خان نے کہا کہ 'دونوں جوہری طاقتوں کو مسائل فوجی طریقوں سے حل کرنے کے بارے میں سوچنا بھی نہیں چاہیے، اس لیے بھارت کو ایک بار پھر تمام اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی پیشکش کی ہے جو مسائل کے حل کا واحد راستہ ہے۔'
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازع ہے اور دونوں ممالک کو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مذاکرات کی میز پر بیٹھنا چاہیے۔
بھارت کے ساتھ مفاہمت کے لیے بین الاقوامی ثالثی کے حوالے سے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'پاکستان ثالثی چاہتا ہے کیونکہ وہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ترقی و خوشحالی امن سے آتی ہے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ کشیدگی سے وہ وسائل ضائع ہو جاتے ہیں جنہیں انسانوں کی فلاح و بہبود پر صَرف کیا جا سکتا ہے۔'
انہوں نے پاکستان اور روس کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور دفاع، تجارت، توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 50، 60 اور 70 کی دہائیوں کی سرد جنگ میں پاکستان، امریکا کا اتحادی رہا لیکن حالات اب بدل چکے ہیں، ہم نے روس کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے ہیں اور ان میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم روس سے ہتھیاروں کی خریداری کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کی افواج رابطے میں ہیں، جبکہ روس سے توانائی اور تجارت کے شعبوں میں بھی تعاون کے خواہاں ہیں۔